رکن اسمبلی کی تنخواہ مزدور کے مساوی کی جائے: مفتی قاسم فخری
کراچی (نیوزرپورٹر) تحریک لبیک پاکستان سندھ کے پارلیمانی لیڈر مفتی محمد قاسم فخری نے حکومت سندھ کو تجویز پیش کی ہے کہ اراکین سندھ اسمبلی کی تنخواہوں میں کمی کرتے ہوئے ایک مزدور کے مساوی ماہانہ تنخواہ ساڑھے سترہ ہزار روپے مقرر کر دی جائے اور یہ تنخواہ دھوپ میں کام کرنے والے مزدور کی حکومت کی جانب سے مقرر کی گئی ہے تو ایسی صورتحال میں عوامی نمائندوں کے اجلاس میں ایئرکنڈیشنر کا استعمال بھی نہیں ہونا چاہیئے جبکہ انہوں نے انکشاف کیا کہ واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے حکام کی مسلسل بے حسی کے باعث انہوں نے اپنے حلقہ انتخاب میں پانی کی پائپ لائنوں کے رساؤ کی مرمت نہ کرائے جانے پر اپنی اسمبلی کی تنخواہ سے
پانی کی لیکج کا کام شروع کرادیا ہے لیکن یہ عوام کے مسائل کا مستقل حل نہیں ہے جبکہ نئے بجٹ میں ان کے حلقہ انتخاب میں غریبوں کی نمائندگی کا دعویٰ کرنے والی حکومت نے کوئی ترقیاتی بجٹ مختص نہیں کیا ہے، وہ گزشتہ روز سندھ اسمبلی میں بجٹ اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے ووٹرز کے سامنے جوابدہ ہیں وہ انہیں جھوٹی تسلیوں اور بجٹ کا نہ ہونے کا بہانہ کرکے انہیں طفل تسلیوں کے ذریعے مطمئن کرنے کے بجائے حقائق سے آگاہ رکھنا چاہتے ہیں، یہ درست ہے کہ ان کی جماعت ٹی ایل پی کی کوششوں سے بلدیہ ٹاؤن میں پینے کے پانی کی سپلائی میں اضافہ ضرور ہوا ہے لیکن پانی کی لائنوں میں جگہ جگہ رساؤ ہونے کے باعث بلدیہ ٹاؤن کی آبادی کا ایک بڑا حصہ بدستور پانی جیسی بنیادی نعمت اور سہولت سے محروم ہے، جبکہ واٹر بورڈ کا مقامی دفتر آوارہ کتوں کی پناہ گاہ بنا ہوا ہے، بلدیہ کے عوام کی اکثریت محنت کشوں پر مشتمل ہے، ان کی ترجمانی کرنا میرا حق ہے اور ان کے مسائل کو حل کرنا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔