چار سال گزر گئے ،پی بی ایف انٹرنیشنل کالج ایچ نائن کے بورڈ آف گورنرزکا اجلاس نہ ہو سکا
اسلام آباد(چوہدری شاہد اجمل)پاکستان براڈکاسٹنگ فائونڈیشن(پی بی ایف) انٹرنیشنل کالج ایچ نائن کے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس چارسال سے نہ ہو سکا ،پی بی اے انتظامیہ کی کالج میں مداخلت کی وجہ سے زیر تعلیم ساڑھے چھ سو طلبا و طالبات کا مستقبل دائو پر لگ گیا ہے، کالج کا قیام آج سے 21سال قبل وزارت سمندر پار پاکستانیز اور وزارت اطلاعات ونشریات کے درمیان تحریری معاہدے کے بعد عمل میں آیا تھا ادھر پاکستان براڈکاسٹنگ فائونڈیشن(پی بی ایف) انٹرنیشنل کالج ایچ نائن کے پرنسپل کی طرف سے خلاف قواعد مداخلت کے خلاف عدالت سے رجوع کر نے پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج نے متعلقہ حکام کو 29جون کو طلب کر لیا ہے۔’’ نوائے وقت‘‘کے پاس دستیاب دستاویز کے مطابق پرنسپل کی طرف سے پچاس سے زائد مرتبہ ڈائریکٹر جنرل پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کوکالج کے بورڈ آف منیجمنٹ کا اجلاس بلانے کے لیے خطوط لکھے لیکن گزشتہ چار سال سے اجلاس نہیں بلایا گیا ہے جس کی وجہ سے کالج کے ملازمین کی تنخواہوں میں چار سال سے اضافہ نہیں ہو سکا ہے کالج کے ملازمین کی طرف سے وزیر اعظم کے شکایات پورٹل پر بھی تنخواہوں میں چار سالوں سے اضافہ نہ ہو نے کے حوالے سے آن لائن شکایات درج کرائی گئیں جس پر پی بی اے کی طرف سے کہا گیا کہ جلد بورڈ آف منیجمنٹ کا اجلاس بلایا جائے گا جس میں اس پر فیصلہ کریں گے لیکن کئی ماہ گزرنے کے باوجود بھی اجلاس نہیں بلایا جا سکا ہے،ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کالج کے معاملات پی بی اے کے کنٹرولر فنانس محمد اسلم خان مروت دیکھ رہے ہیں اور انہیں چیک کے لیے سائنگ اتھارٹی بھی بنا دیا گیا ہے حالانکہ رولز کے تحت بورڈ آف منیجمنٹ کا رکن ہی اس کا اہل ہے،رولز کے تحت ایک سال میں بورڈ کے تین اجلاس منعقد کرانا لازمی ہے اور بورڈ ہی کالج کے تمام معاملات کے بارے میں اہم فیصلے کر نے کا مجاز فورم ہے،اس کالج میں وزارت اطلاعات ونشریات اور اس کے اداروں کے ملازمین کے بچوں کو فیسوں میں پچاس فیصد رعایت دی جاتی ہے ، رولز کے تحت یہاں ملازمین ستر سال کی عمر تک کام کر سکتے ہیں لیکن پرنسپل اور دیگر ملازمین کی تقرریوں کے لیے دیئے گئے اشتہار میں عمر کی حد کم کر کے 65سال کر دی گئی جس کے لیے بورڈ آف منیجمنٹ سے کوئی منظور نہیں لی گئی ہے،ادھر پرنسپل کی طرف سے خلاف قواعد مداخلت کے خلاف عدالت سے رجوع کر نے پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج نے متعلقہ حکام کو 29جون کو طلب کر لیا ہے ۔