کراچی شہر کے پبلک ٹرانسپورٹ، پانی، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور انفرا اسٹرکچر کو ٹھیک کریں گے: شبہاز شریف
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ 2018 میں عوام نے منتخب کیا تو سندھ اور شہر قائد کو پنجاب کی طرز کا بنائیں گے۔ تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔کراچی کے مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ موقع ملا تو شہر قائد کی خدمت کریں گے۔ کراچی کو ایشیا کا نہیں بلکہ ساری دنیا کا مثالی شہر ہونا چاہیے .وفاق اور پنجاب کی کارکردگی اور دیگر تین صوبوں کی کارکردگی آپ کے سامنے ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ کراچی کو امن کا گہوارہ بنایا، اب یہاں پر ماڈل پبلک ٹرانسپورٹ دینے اور روشنیاں بحال کرنے وقت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں عوام کو خواب دکھانے نہیں آیا بلکہ کراچی کو لاہور بناؤں گا۔ پریس کانفرنس کے دوران میاں شہباز شریف نے کراچی سے نواز لیگ کے امیدواروں کا اعلان بھی کیا. پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ الیکشن کی مہم کا آغاز شہر قائد سے کریں گے، قائد کے افکار پر چلتے ہوئے عوام کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔ کراچی میں امن لانے کا فیصلہ میاں نواز شریف کی قیادت میں ہوا، اگر موقع ملا تو کراچی کو لاہور سے بہتر بناکر دکھائیں گے، سندھ کے دیہاتوں کی حالت زار بہتر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ الزامات کا جواب نہیں دوں گا ہماری کارکردگی عوام کے سامنے ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ میں آگیا ہوں اب واپس نہیں جائوں گا۔ مجھے کسی خلائی مخلوق کا نہیں پتا، انہوں نے کہا کہ الیکشن.شفاف ہونگے تو ملک آگے چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں پہلے بھی نیب میں پیش ہوا اور تمام سوالات کا جواب دے چکا ہوں۔ اگر اللہ تعالی نےموقع دیا تو کسی کو پیسے نہیں کھانے دوں گا۔ میاں شہباز شریف نے کہا کہ سندھ میں اتحاد بنانے کیلئے آپشن کھلے ہیں۔ گمشدہ افراد پر سپریم کورٹ نوٹس لے چکی ہے امید ہے اعلی عدلیہ انصاف دے گی۔ گرین لائن کے لئے انیس ارب روپے میاں نواز شریف نے دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیر پگارا قابل احترام جب بھی موقع دیں گے ملاقات کروں گا۔ شہبازشریف نے کہا کہ کالا باغ ڈیم کھٹائی میں پڑ گیا، کالاباغ قومی وحدت کو نقصان پہنچاکر نہیں بنایا جاسکتا، ہمیں بھاشا ڈیم کو ترجیح دینا ہوگی، ہم نے 20 سال ضائع کردیئے، یہاں کوئی پوائنٹ اسکورننگ نہیں کررہا اس حمام میں سب ننگے ہیں کیونکہ کسی نے کام نہیں کرنا تھا، سب بہانے ڈھونڈتے رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بھاشا ڈیم پر توجہ دینا ہوگی، ڈیم کی زمین ڈھونڈی جاچکی ہے اور اس پر 100 ارب کی سرمایہ کردی، پانچ سال میں اس ڈیم کا مکمل ہونا مشکل ہے لیکن اللہ نے موقع دیا تو پانچ سال میں بھاشا ڈیم کو 80 فیصد تک مکمل کردیں گے، اس سے 4 ہزار میگاواٹ سستی بجلی پیدا ہوگی۔ شہبازشریف نے بھارت سے معاشی جنگ جیتنے کے عزم کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ہمیں عسکری لڑائی میں شکست نہیں دے سکتا لیکن اب ہمیں اس سے معاشی جنگ لڑنا ہے، بھارت سے ٹیکسٹائل ٹائٹل واپس لانا ہے .اس سے قبل کراچی کے مقامی ہوٹل میں بزنس پروفیشنلز اور ینگ پروفیشنلز کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں بجلی کی پیداوار میں اضافہ کیا ہے، بھاشا ڈیم ہماری پہلی ترجیح ہوگی، یہ ڈیم پاکستان کے لیے ناگزیر ہے اور اس کا کوئی نعم البدل نہیں، بھاشا ڈیم کے لیے ہم نے تمام اقدامات کرلیے ہیں اور فزیبلٹی تیارہے، اب جو بھی حکومت آئے گی اسے بھاشا ڈیم بنانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں چھوٹے ڈیم بھی بنیں گے، کالا باغ ڈیم پر بحث کرنا فضول ہے، جب تک کالاباغ ڈیم پر سب متفق نہیں ہوں گے وہ نہیں بنے گا.سابق وزیراعلیٰ کا کہنا تھاکہ کراچی میں گرین لائن کے علاوہ تین نئی سروس چلائیں گے، شہر میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ تباہ ہوچکی یہ مسئلہ بھی حل کریں گے۔مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ برآمدات میں اضافے کے بغیر ترقی ممکن نہیں، ملک میں کاروبار کی سہولت کے لیے ون ونڈو آپریشن شروع کریں گے، گرین پاسپورٹ کی عزت کے لیے کشکول توڑنا ہوگا اور معیشت کو ترقی دینا ہوگی۔ شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ مستقبل کے لیے پائیدار منصوبہ بندی کرنی ہے۔ قومی وحدت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے, آنے والی حکومت کو بھاشا ڈیم لازمی بنانا ہوگا۔ اپنے خطاب میں مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ 2013 میں پاکستان کو دو چیلنجز تھے، سب سے بڑا چیلنج لوڈ شیڈنگ تھا، توانائی بحران کے باعث برآمدات کونقصان پہنچ رہاتھا لیکن ہم نے پانچ سال کے دوران بہترین کارکردگی دکھائی اور آج ہم لوڈشیدنگ فری ہوچکے ہیں۔ صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھاکہ جس طرح بجلی کا بحران حل کیا کراچی میں پانی کا بحران بھی ایسے حل ہونا چاہیے، کراچی کو ٹینکر مافیا سے نجات دلانا ہوگی۔ اگر دوبارہ موقع ملا تو تین سال میں شہر کے ہر گھر میں پینے کا صاف پانی ہوگا، چھ ماہ میں شہر میں کوڑے اور غلاظت کے ڈھیر ختم کرنے ہیں ۔سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کوئی بلند وبانگ دعوے کرنے نہیں آیا، کراچی کے کھوئے ہوئے مقام کو واپس دلوانے میں اپنا کردار ادا کرینگے، کراچی کے لیے صوبائی فنڈز پر انحصار نہ کیا جائے، صوبائی حکومت کے ساتھ وفاقی حکومت کو بھی کردار ادا کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ ایک بڑا مسئلہ ہے، پبلک ٹرانسپورٹ بھی مہیا کرنا اولین ذمہ داری ہے، جو لاہور میں میٹرو بس بنی پہلے کراچی میں بننی چاہیے تھی، شہر کے پبلک ٹرانسپورٹ، پانی، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور انفرا اسٹرکچر کو ٹھیک کریں گے کیونکہ اچھے روڈ اور انفرا اسٹرکچر نہیں بنائیں گے تو شہر جام ہو جائے گا.