کشمیر : اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں پاکستان بھارت کے مندوبین میں جھڑپ
جنیوا (آن لائن+ نیٹ نیوز) اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کونسل میں مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کے مندوبین کے درمیان جھڑپ ہو گئی۔ پاکستان نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ جموں و کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں کیونکہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لئے اقوام متحدہ میں ہی قراردادیں منظور ہوئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ کشمیری عوام کو حق خودارادیت کے ذریعے اپنے مستقبل کا تعین کرنے کی اجازت دی جانی چاہئے۔ دوسری جانب بھارتی مندوب نے اپنے ردعمل میں پاکستان پر سرحد پار دہشت گردی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی عوام نے متعدد بار انتخابات میں حصہ لے کر بھارت کے ساتھ رہنے کے فیصلے کی توثیق کی ہے۔ اقوام متحدہ حقوق انسانی کونسل کا اجلاس جنیوا میں اس کے یورپی ہیڈ کوارٹرز میں جاری ہے۔ اجلاس کے دوران اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل کمشن سے وابستہ مندوبین نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو حق خودارادیت دینے کے حق میں بیان دیا جس پر بھارتی نمائندوں نے اعتراض کیا۔ اس موقع پر نمائندوں کے درمیان ایک بار پھر مسئلہ کشمیر پر زبردست بحث ہوئی فریقین نے کشمیر کے بارے میں اپنے روایتی موقف اختیار کیا۔ پاکستانی وفد نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہ کبھی تھا اور نہ رہے گا۔ بلکہ سلامتی کونسل نے متعدد بار جموں وکشمیر کے عوام کا حق خودارادیت قبول کیا ہے۔ کشمیری عوام کو اس کے حق خودارادیت کے استعمال سے محروم رکھا گیا ہے جس کی ضمانت سلامتی کونسل نے متعدد بار فراہم کی ہے۔ انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ کشمیری عوام کو خودارادیت کا حق غیر جانبدار اور شفاف ماحول میں فراہم کیا جانا چاہئے۔ یہ بین الاقوامی برادری کی ذمہ داری ہے اور اس ضمن میں اقوام متحدہ کی قرار دادیں چھ دہائیاں گزرنے کے باوجود قابل عمل ہیں۔ کشمیر پر غیرملکی قبضے کے تحت کسی بھی قسم کے انتخابات کشمیری عوام کے جذبات کی ترجمانی نہیں کرتے۔ پاکستانی نمائندوں نے کشمیر میں فورسز کے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہجوم پر فائرنگ، ٹارچر، اغواء ، ماورائے عدالت ہلاکتوں، عصمت ریزی اور غیر قانونی گرفتاریوں کا تذکرہ بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات بین الاقوامی میڈیا اور سول سوسائٹی کی طرف سے بار بار اجاگر کئے گئے ہیں ضرورت اس بات کی ہے کہ ہیومن رائٹس کونسل اس کی طرف فوری توجہ دے۔ پاکستانی وفد نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہم علاقائی امن و استحکام کے حق میں ہیں لیکن امن کے لئے ہماری خواہش کو کمزوری سے تعبیر نہ کیا جائے، بھارتی مشن کے نمائندوں نے پاکستانی وفد کے بیان پر اعتراض کیا اور دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے 1947ء سے جموں و کشمیر کے کچھ حصوں پر غیر قانونی قبضہ کیا ہے جو بھارت کے اٹوٹ حصے ہیں اس قبضے کو ختم کیا جانا چاہئے۔