نابینا افراد سے معاہدہ مسترد، پنجاب حکومت 3 ماہ میں تمام خالی اسامیاں پر کرے: ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے حکومت پنجاب اور نابینا افراد کے درمیان معاہدے کو مسترد کرتے ہوئے حکومت پنجاب کو معذور افرادکے لئے مختص کوٹے کے مطابق تمام خالی اسامیاں تین ماہ میں پر کرنے کا حکم دے دیا۔ وفاقی حکومت کی جانب سے جواب داخل نہ کرانے پر عدالت نے سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے نجی اداروں میں بھی معذوروں کے کوٹے پر عمل درآمد کی رپورٹ طلب کر لی۔ جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار محمد اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت معذوروں کے کوٹے پر عمل نہیں کر رہیں جسکی وجہ سے وہ سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔ سرکاری وکیل نے حکومت پنجاب کی جانب سے عدالت کو بتایا کہ حکومت اور نابینا افراد کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا ہے اس پر عمل درآمد کے لئے چھ ماہ کی مہلت دی جائے۔ سرکاری افسر نے نابینا افراد پر تشدد سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ کسی پولیس اہلکار نے نابینا افراد کو تشدد کا نشانہ نہیں بنایا۔ وفاقی حکومت نے عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کے لئے مزید مہلت طلب کی جس پر عدالت نے سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو جواب داخل کرنے کا ایک اور موقع دے دیا۔ مزید سماعت 16 جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔