بیجنگ (آن لائن) چین نے کشمیر کو متنازعہ علاقہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا مسئلہ کشمیر کے معاملے میں ثالثی کا کوئی ارادہ نہیں ہے امید ہے کہ پاکستان اوربھارت اس مسئلے کو دوطرفہ طرےقے سے پرامن طور پر حل کرلیں گے ،چےن نے کہا ہے کہ اگر بھارت ، چین معاملات کو احتیاط سے نہ نمٹایا جاسکا تو اس کے بھارت کے ساتھ ملک کے دوطرفہ تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں ۔ یہ بات چینی وزارت دفاع کے ترجمان سینئر کرنل گینگ یاشینگ نے بھارت سے آئے ہوئے صحافیوں کے ایک گروپ سے ملاقات کرتے ہوئے کہی ۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک متنازعہ علاقہ ہے اور چین امید کرتا ہے کہ دونوں ہمسائیہ ملک اس مسئلے کو دوطرفہ اور پرامن طور پر حل کرلیں گے ان کا کہنا تھا کہ ہمارا موقف واضح ہے کہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ اورحساس معاملہ ہے چین اس احساس معاملے پر احتیاط سے کام لے رہا ہے تاکہ کوئی غلط فہمی پیدا نہ ہو بھارت کا اس تنازعہ پر واضح موقف ہے۔ان کا یہ بیان اگست 2010 میں چین کی طرف سے بھارتی فوج کی شمالی کمانڈ کے ادھمپور میں تعینات جنرل آفیسر لیفٹیننٹ جنرل بی ایس جیسوال کو دورہ چین کی اجازت دینے سے انکارکے تناظر میں سامنے آیا ہے۔ کے پی آئی کے مطابق چین نے مقبوضہ کشمیر میں تعینات بھارتی فوجیوں کے لئے ویزوں کے اجراءپر پابندی لگا دی ہے۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024