تاریخ ساز شخصیت
معمار ِ نوائے وقت جناب ڈاکٹر مجید نظامی صاحب کو ہم سے جدا ہوئے عرصہ ایک سال گزر چکا ہے۔ ان کی رحلت پر تمام مکاتب فکر اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ احباب نے دل کی اتھاہ گہرائیوں سے اظہار تعزیت کرکے یہ ثابت کر دیا تھا کہ پاکستانی قوم اپنے ایک عظیم محسن سے محروم ہو گئی ہے جن کی موت پوری قوم کیلئے ایک عظیم سانحہ کی حیثیت رکھتی ہے۔ جناب مجید نظامی صاحب جیسی نابغہ روزگار شخصیات دنیا میں بار بار جنم نہیں لیتیں۔ بزرگ صحافی جناب مجید نظامی زندگی بھر آمریت کیخلاف جہاد کرتے رہے۔ وہ پاکستان کی نظریاتی اساس کے امین تھے۔ انہوں نے ہمیشہ جابر حکمران کے سامنے کلمہ ¿حق بلند کیا اور انکی گرانقدر قومی و صحافتی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائےگا۔ مجید نظامی کے انتقال سے تاریخ ساز عہد کا خاتمہ ہو گیا۔ مرحوم نظریہ¿ پاکستان کے عظیم علمبردار تھے اور زندگی بھر غیرجمہوری قوتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرتے رہے۔ پاکستان کی صحافت کا ایک عہد مکمل ہو گیا۔ انکی وفات دنیائے صحافت کیلئے ناقابل تلافی نقصان ہے۔ مجید نظامی کی صحافتی خدمات مشعل راہ ہیں جوکہ سنہری حروف سے رقم ہونگی۔ پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کے تحفظ میں مجید نظامی نے کلیدی کردار ادا کیا جبکہ جغرافیائی سرحدوںکے تحفظ کے سلسلہ میں وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف کو ایٹمی دھماکہ کرنے پر مجبور کرکے دفاع پاکستان کو ناقابل تسخیر بنا دیا اور ان کا یہ کردار ہمیشہ یاد رکھا جائےگا۔ وہ ایک عظیم صحافی ہونے کیساتھ ساتھ سچے پاکستانی بھی تھے۔ پوری زندگی پاکستانیت کے فروغ کیلئے کام کرتے رہے۔ آج وسیع تر قومی مفاد کی خاطر مجید نظامی کے افکار پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔ انکے قائم کردہ ادارے ”ایوان کارکنان تحریک پاکستان“ ”ایوان اقبال“ ”ایوان قائداعظم“ ”مجید نظامی پریس انسٹیٹیوٹ آف پاکستان“ جیسے ادارے تاقیامت قائم رہیں گے۔ مجید نظامی نے بچوں کے اندر نظریہ پاکستان کی حقیقی روح پیداکرنے کیلئے بہت کام کیا۔ مجید نظامی اپنے کام کی وجہ سے ہمیشہ زندہ جاوید رہیں گے۔ نظریہ¿ پاکستان کے تحفظ اور اقبال کے افکار لوگوں کے دلوں میں نقش کرنے میں انہوں نے اپنی زندگی وقف کر دی۔ مجید نظامی کی زندگی روزروشن کی طرح صاف ستھری‘ انہیں جھوٹ‘ منافقت اور ریاکاری سے سخت نفرت تھی مگر وہ احترام آدمیت اور شخصی وضع داری کا دامن اپنے ہاتھ سے کبھی نہ چھوڑتے تھے۔ نظریہ¿ پاکستان کو عملی جامہ پہنانے کی خاطر ہمیں انکے افکار کو مشعل راہ بنانا ہوگا۔ علامہ اقبال کے افکار کو فروغ دینے میں مجید نظامی نے اپنے اخبار روزنامہ نوائے وقت کے صفحہ آخر پر باقاعدہ سلسلہ شروع کرکے منفرد کردار ادا کیا ہے جوکہ دیگر قومی اخبارات کیلئے لمحہ فکریہ اور قابل تقلید ہے۔ نظریہ پاکستان اور صحافت کیلئے جناب مجید نظامی کی خدمات لازوال ہیں جو نئی نسل کیلئے ہمیشہ مشعل راہ رہیں گی۔ راقم الحروف 1980ءسے لیکر 1999ءتک الخبر/ سعودی عرب میں حصول معاش کے سلسلہ میں قیام پذیر رہا۔ اس عرصہ کے دوران جناب مجید نظامی میرے مکتوبات/ ڈائریاں/ خطوط/ نیوز رپورٹ وغیرہ کو نوائے وقت میں نمایاں طورپر شائع کرکے میری حوصلہ افزائی فرماتے رہے اور خطوط وغیرہ کا ہمیشہ جواب دیکر میری رہنمائی فرمایا کرتے تھے۔ آخر میں دعا ہے کہ اللہ رب العزت جناب مجید نظامی کو اپنے پیارے حبیب کے صدقے جنت الفردوس میں اعلیٰ و ارفع مقام عطا فرمائے اور انکی جانشین محترمہ رمیزہ مجید نظامی کو اپنے والد گرامی کے مقدس مشن کو کامیابی کے ساتھ آگے بڑھانے اور ادارہ نوائے وقت کی حقیقی معنوں میں قیادت کا حق ادا کرنے کی توفیق بخشے۔