Waqt News
Wednesday | March 03, 2021
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
Font

تازہ ترین

  • سعودی عرب ، رواں برس عازمین حج کے لیے کورونا ویکسین لازمی قرار ،مکمل ویکسینیشن کے بعد قرنطینہ لازمی نہیں
  • کویت، دوران ڈرائیونگ موبائل فون استعمال کرنے پر سختی،جرمانہ5سے بڑھا کر 75دینار کرنے کی تجویز پیش
  • جنوبی سوڈان میں مسافر طیارہ حادثے کا شکار ، 8مسافروں سمیت 10 افرادہلاک
  • سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کو پاسپورٹ کی فراہمی سے انکار, محبوبہ مفتی نے مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا
  • پشاور زلمی کی جانب سے کراچی کنگز کو 189 رنز کا ہدف

اعتماد کا فقدان اور ہماری ڈانواڈول ڈپلومیسی

Jan 26, 2021 10:37 AM, January 26, 2021
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
اعتماد کا فقدان اور ہماری ڈانواڈول ڈپلومیسی

 گزشتہ سے پیوستہ

ٹیسٹوں میں کرونا مثبت آنے کی سزا کے طور پر PIA کیخلاف اٹھایا گیا ہے. دوسری طرف برطانیہ میں وزیراعظم پاکستان کے ذاتی دوست جب وزیراعظم کے منصب پر براجمان ہوئے تو عمران خان نے اپنے سیاسی مخالفین کیخلاف انکی مدد کیلئے آس سی لگا لی تھی. اس دوست کی برطانوی حکومت نے حال ہی میں براڈ شیٹ کو رقم دلانے کے لیے ہمارے سفارتی مشن کا اکاؤنٹ منجمد کیا تو اس ذلت آمیز اقدام کیوجہ سے زبردست سفارتی ڈیڈ لاک پیدا ہوسکتا تھا. جبکہ نواز حوالگی کی بابت عمران حکومت کی تمام امیدیں تب خاک میں مل گئیں جب برطانوی وزیراعظم نے اپنے پرانے دوست کو کوڑا سا جواب دیدیا. برطانوی حکومت نے ایک مراسلے کے زریعے انہیں نواز شریف کی حوالگی کیلئے برطانوی عدالتوں میں قانونی چارہ جوئی کا مشورہ دیا ہے. مگر بقول شخصے ایسا کرنے کیلئے ثاقب نثار اور جسٹس کھوسہ کے فیصلوں کو جائز اور قرینِ انصاف ثابت کرنے جیسی پہاڑ کی چوٹی سر کرنی پڑے گی. اگر نئے پاکستان کی اناڑی حکومت ایسا کرے تو ایک نیوٹرل پلیٹ فارم پر شریف فیملی کو بھی اپنے خلاف پاکستانی عدالتی فیصلے فراڈ ثابت کر کے دنیا کو دکھانے کا ایک سنہری موقع مل جائے گا کہ کیسے پاکستان میں انکی پولیٹیکل وکٹیمائزیشن کی گئی، اور کیسے انکے خلاف بوگس سیاسی فیصلوں کیلئے زبردست "جوڈیشل انجینئرنگ" کی گئی.

آب زم زم کنوئیں میں‌ اترنے والی پہلی شخصیت کا انتقال

  ترکی سے بھی یکطرفہ پیار کی پینگیں زیادہ دیر چلتی نظر نہیں آتیں. عربوں کیخلاف پروپیگنڈے سے بھرپور اور یورپی تمدن پر مبنی انکے ڈراموں کی ہم جتنی بھی بڑی مارکیٹ بن چکے ہیں، مگر ہمارے اسلامی و مشرقی طرز کے کسی بھی ڈرامے کو ترکی اپنے ہاں دکھائے جانے کی اجازت نہیں دیگا. کیونکہ انکی یکطرفہ پالیسی صرف اپنے مغربی و سیکولر کلچر کو فروغ دینا، اپنے نظریات فروخت کرنا اور مسلمانوں کو تقسیم کرنے والی تاریخ کی اپنی ورڑن کا پرچار کرنا ہے. اسکی پالیسی ہے کہ اپنا پروپیگنڈا مواد پوری اسلامی دنیا میں پھیلائے تاکہ آئندہ چوہدراہٹ یا خلافت کیلئے دعویٰ بھرپور رہے. یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ لاہور میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ سنبھالنے والی ترک کمپنی کو فارغ کئے جانے کے بعد اردگان بھی نئے پاکستان سے کچھ زیادہ خوش نہیں. ہر ملک کیطرح ترکی کی ڈپلومیسی کے پیچھے بھی دیرپا قومی مفادات ہیں. مگر ہم؟ کیا ہمارے دیرپا قومی مفادات نہیں؟ اگر ہمارے مفادات ہیں تو ہم کسی کے کہنے لگانے پر کاغذ کی کشتی پہ سوار بھلا کیوں ہو گئے.امریکہ اور سعودی عرب کیخلاف ترکی کی قربتیں حاصل کرنے کے پیچھے جو عوامل کارفرما ہیں، ان میں سرِفہرست ترکی کا وہ دیرینہ ایجنڈہ ہے جس کا مقصد باقی با اثر اسلامی ممالک کو اسکی چوہدراہٹ یا خلافت کے مقابلے میں آنے سے روکنا ہے. یہ اسلامی دنیا کی لیڈرشپ کا تنازع ہے، جسکی وجہ سے اسلامی دنیا کا شیرازہ ہی بکھرنے لگا ہے. سعودیہ کیطرف سے اسرائیل کو ممکنہ طور پر تسلیم کرنے پر چیں بچیں ہونا دراصل ترکوں کا سعودیہ کیخلاف بغض پر مبنی صرف ایک سیاسی ایشو ہے، جسکی جڑیں تاریخ میں پیوست ہیں تو مستقبل کی محاذ آرائی بھی واضح ہے. کیا ہی بہتر ہوتا کہ ترکی اپنی نئی چوہدراہٹ یا خلافت کے احیاء کیلئے اسلامی دنیا کی تقسیم کے درپے نہ ہوتا. 

سینٹ الیکشن میں یوسف رضاگیلانی اکثریت سے کامیاب ہونگے:سائرہ افضل

مگر جب تلخ تاریخ کے تار چھیڑنے ہی ہیں تو پھر یکطرفہ طور پر ایک رْخ ہی کیوں؟ حقیقت کا دوسرا رْخ یا جوابی بیانیہ بھی دیکھنا ضروری ہے.  مردِ بیمار یعنی زوال پزیر ترکی سے آزادی صرف سعودیوں نے نہیں بلکہ یورپی، افریقی اور دیگر عرب اقوام نے بھی حاصل کی تھی. مگر ترکی کے جس بغض و عداوت کا نشانہ سعودیہ بنا، کوئی اور ملک ہرگز نہیں بنا. اگر عربوں کا آزادی حاصل کرنا غداری ہے تو جن عرب قوتوں نے مقامی حکمرانوں کیخلاف عجمی ترکوں کا ساتھ دیا تھا تو وہ بھی تو بڑے غدار ہوئے. اور غداروں کیوجہ سے چھن جانے والا اقتدار انہوں نے صدیوں بعد واپس حاصل کیا تو پھر یہ تو شجاعت ہے. آخر غداری کیوں؟ جب ترک تو تھے مگر ترکی نام کی کسی ریاست کا وجود ابھی نہیں تھا، بلکہ سلجوق سلطنت کے کھنڈرات سے اٹھنے والی سلطنت عثمانیہ کو خلافت کا نام دیا گیا تو تب عرب علاقوں کا کنٹرول ترک منگولوں کو طشتری پہ رکھ کر قطعاً پیش نہیں کیا گیا تھا، بلکہ منگول نو مسلموں نے عربوں کا خون بہا کر ہی انکے علاقے ہتھیائے تھے. رہی بات خلافت کے استحقاق کی تو شروع میں یہ شرف مدینہ، کوفہ، دمشق، قاہرہ اور بغداد کو حاصل رہا. ان میں سے کسی نے دوبارہ اگر خلافت کا دعویٰ نہیں کیا تو بلاد العجم کے ترکوں کا مستقبل کی ممکنہ خلافت کیلئے دعویٰ آخر چہ معنی؟ وہ ترک عثمانی جو پہلے ہی ساڑھے چھ سو سال تک حجازِ مقدس سمیت تین براعظموں میں واقع پرشکوہ اسلامی سلطنت پر بلا شرکت غیرے حکمران رہے. کیا اب آئندہ کیلئے بھی یہ منصب صرف انہی کا حق ہے؟ اب بھلا انڈونیشیا، ملائشیا، پاکستان یا سعودی عرب کا حق کیوں نہیں ہو سکتا؟(جاری ہے)

حضرت علی المرتضٰی کی حیات طیبہ مسلمانوں کیلئے نمونہ عمل ہے:سرفراز احمد تارڑ

  دیگر یہ کہ، شعور سے عاری ہمارے حکمرانوں کو سوچنا چاہئے کہ سعودی منشاء کیخلاف اردگان جس خلافت کا احیاء چاہتا ہے، آیا من حیث القوم تمام پاکستانی اس خلافت کو دل سے تسلیم کر بھی سکتے ہیں. یاد رہے، سلطنت عثمانیہ کے دور میں بھی مسلمانانِ ھند کبھی عثمانیوں کے زیر کنٹرول نہیں رہے تھے. ہمارے وہ ادارے جو راتوں رات وزیراعظم کو چلتا کرتے ہیں. کیا اس خلافت کے آگے اپنے اختیارات اور من مانیوں کو سرنڈر کریں گے؟ 

سعودیوں کی مخالفت کے باوجود اگر آپ اردگان کی مجوزہ خلافت کیطرف بڑھتے ہیں تو کیا ہمارے شیعہ عوام اور ھمسایہ ایران ایسا پسند کرینگے؟ ہرگز نہیں، ایران اور ایران نواز اسلامی ممالک بھی ترک خلافت کو ایسے ہی نہیں مانیں گے جیسے خلافت عثمانیہ کو ایران نے پہلے بھی کبھی نہیں مانا تھا. بلکہ ایران و سعودیہ سمیت صرف خلیج کے ممالک ہی چیلنج نہیں کرینگے بلکہ افریقی مسلمان ممالک بھی ترک طاقت کیخلاف بھرپور مزاحمت کرینگے. جبکہ یورپ میں آزاد تشخص رکھنے والے چند مسلم ممالک بھی اول تو اپنااقتدار اعلی کسی چوہدری یا خلافت کیسپرد کریں گے نہیں، اور اگر ایسا کرنا بھی چاہئیں تو یورپ اس چیز کی اجازت کبھی نہیں دیگا. الغرض، یہ اردگانی خلافت کسی کیلئے دماغ کا خلل یا نیت کا فتور نہ بھی ہو تو خصوصاً ہمارے لئے ایک "سہانا سراب" اور پیچیدہ "طلائی دلدل" ضرور بن سکتی ہے.

کامونکے:گورنمنٹ عمیر شہید  ہائی سکول نمبر 1 کے سامنے سیوریج نالے میں شگاف پر نہ ہو سکا ،گرنے سے متعدد طلباء 

رہی بات اسرائیل کو تسلیم کرنے کی تو یاد رکھنا چاہیے کہ اسکے وجود میں آتے ہی ترکی نے اسے نا صرف تسلیم کیا تھا بلکہ آج بھی اسرائیل سے اسکے بہترین معاشی، سائنسی و سیاحتی روابط قائم ہیں اور جو بارہا پاکستان کو بھی اسے تسلیم کرنے کی ترغیبات دے چکا ہے. خلافت کے دعویدار اس ترکی کا اب عربوں کے ایسا کرنے پر اتنا چیں بچیں ہونا اگر منافقت نہیں تو بھلا اس رویے کو کیا نام دیا جا سکتا ہے؟ ذکر ہو چکا ہے کہ اصل مسئلہ اسرائیل تو ہے ہی نہیں بلکہ اصل محرکات چوہدراہٹ پر مبنی دیرینہ عزائم ہیں. سعودیہ کے ممکنہ طور پر اسرائیل کے تسلیم کرنے کو اب ترک ایماء پر ہمارے یہاں جو اتنا گھناؤنا ایشو بنایا جا رہا ہے. کیا ہمیں بھولنا چاہیے کہ ہم خود بارہا ایسا کرنے کی نا صرف کوشش کر چکے ہیں، بلکہ آئندہ بھی یقیناً ہمیں ایسا کرنا پڑ سکتا ہے؟ عوام کو میڈیا کے زریعے اس ایشو پر سعودیہ کیخلاف برانگیختہ کرنے کے بعد جب ہم خود ایسا کریں گے تو کیا اسے تھوک کر چاٹنا نہیں کہا جائے گا؟ تمام اسلامی ممالک کے اسے انفرادی طور پر تسلیم کرنے کی بجائے اگر ایسا بطور اجتماعی اقدام ہوتا تو یقیناً اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم کے زریعے بیت المقدس اور فلسطین کے ایشو پر کچھ ممالک کی قابل اعتماد ضمانتیں بھی حاصل کی جا سکتی تھیں. اعتماد کی بات کریں تو انتہائی افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ عالمی طور پر ہمیں اعتماد کے بے پناہ فقدان کا سامنا ہے. حال ہی میں براڈ شیٹ کے مالک شکایت کرتے پائے گئے کہ جب جب انہوں نے پاکستانیوں کی ناجائز دولت کا سراغ لگانے کے بعد مشرف کو بتایا تو چند روز بعد وہ رقوم اکاؤنٹ سے شفٹ کروا لی جاتیں. کیونکہ خود مشرف ان لٹیروں کو اپنی حکومت کا حصہ بنا لیتا. یوں معاہدے کی خلاف ورزی پر مبنی اس اقدام سے کمپنی کمیشن سے بھی محروم کر دی جاتی. کیا افغانستان میں طالبان کیخلاف برسرپیکار امریکی افواج کو بھی پاکستان سے ایسی شکایات نہیں تھیں؟ انکے بقول، وہ جب بھی اپنا اگلا نشانہ پاک افواج کو بتاتے، وہ اطلاع فوراً طالبان کو کر دی جاتی. جو اپنا بچاؤ تو کر ہی لیتے، الٹا امریکیوں کو جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑتا. اسی اعتماد کے فقدان ہی کیوجہ سے ھمسایہ برادر ممالک ایران و افغانستان سے بھی تعلقات ڈانواڈول رہے. عالمی معاہدات سے روگردانی پر ہمیں حال ہی میں پانچ ارب ڈالر کی خطیر رقم کا جرمانہ ہو چکا ہے. رینٹل پاور اور اس سے قبل موٹر وے کے معاملے پر ہمارے ترک کمپنیوں کیساتھ بھی ایشوز رہے. بروڈ شیٹ بھی اسی کی ایک مثال ہے. جبکہ اب چین اور ملائشیا بھی ہمارے خلاف انتہائی اقدام اٹھا چکے ہیں. ٹرسٹ ڈیفیسیت کے علاوہ اس ساری نئی ہلچل کے پیچھے کہیں سعودیہ کی خاموش شٹل ڈپلومیسی کیخلاف ہمارے دوسرے کیمپ کے دوستوں کا ردعمل تو نہیں؟ پہلے قطر اور پھر پاکستان کیساتھ بگرتے تعلقات کیبعد سعودی عرب نے حال ہی میں خاموش سفارتی کوششوں کے سلسلے شروع کئے تھے. جس کے بعد قطر سے اسکے تعلقات کی بحالی شروع ہو چکی ہے. جبکہ پاکستان کیساتھ بہتری کی حوصلہ افزا نوید ہے. جس کیخلاف ردعمل کے طور پر سعودی مخالف کیمپ کے ہمارے دوست ممالک "شاید" ہمیں باز رکھنے کی اپنی سی کوشش کر رہے ہیں. مگر ہماری کوشش ہونی چاہیے کہ سفارکاری کے میدان میں ایک طرف جھکاؤ کی بجائے امریکہ و چین اور سعودیہ و ایران کے بیچ اعتدال پر مبنی توازن قائم کریں. دوست ضرور بنائیں مگر قبلہ و کعبہ اور آقا ہرگز مت بنائیں. ایکطرف سے پچاس جوتے کھانے کے بعد دوسری طرف سے بھی سو جوتے کھانے کی بجائے ہم جتنا جلد یہ سمجھ جائیں اتنا ہی ملک و قوم کے وقار کیلئے بہتر ہے. مگر کیا ہمارے رویے واقعی اتنے معقول ہیں بھی؟

پنڈی بھٹیاں: 900سالہ قدیم لوری میلہ سخی سرور کی تین روزہ تقریبات کا آغاز 
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
مشہور ٖخبریں
  • ڈسکہ الیکشن: نتائج پر دُھند 

    Feb 22, 2021
  • عمران حکومت کے لئے ’’ستّے خیراں‘‘۔

    Feb 25, 2021
  • سپریم کورٹ سے رہنما اقدامات کی امید 

    Feb 18, 2021
  • ’’وقت کی یہ مجبوری ہے ، حفیظ شیخ ضروری ہے‘‘

    Feb 19, 2021
متعلقہ خبریں
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان مارشل آرٹس کھیلوں کے ...

    Dec 11, 2020 | 18:24
  • جنوبی افریقہ اور قومی اسکواڈ ٹی 20 میچز کے لیے لاہور پہنچ گئے

    Feb 09, 2021 | 11:17
  • پی ڈی ایم میں اعتماد کا فقدان، استعفوں پر پیپلزپارٹی اپنا ...

    Jan 01, 2021 | 11:05
  • واپڈا اور ایس ایس جی سی نے نیشنل چیلنج کپ فٹبال ٹورنامنٹ کے ...

    Dec 18, 2020 | 18:03
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • سعودی عرب ، رواں برس عازمین حج کے لیے کورونا ویکسین لازمی ...

    Mar 03, 2021 | 16:45
  • کویت، دوران ڈرائیونگ موبائل فون استعمال کرنے پر ...

    Mar 03, 2021 | 16:33
  • جنوبی سوڈان میں مسافر طیارہ حادثے کا شکار ، 8مسافروں سمیت 10 ...

    Mar 03, 2021 | 16:25
  • سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کو پاسپورٹ کی فراہمی سے انکار, ...

    Mar 03, 2021 | 16:19
  • پشاور زلمی کی جانب سے کراچی کنگز کو 189 رنز کا ہدف

    Mar 03, 2021 | 16:15
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • یوسف رضا گیلانی کیوں نہیں جیتیں گے؟؟؟

    Mar 03, 2021
  • قومی اسمبلی اجلاس کا ماحول پر سکون ، سینٹ الیکشن ...

    Mar 03, 2021
  • آج سینٹ الیکشن: ووٹنگ خفیہ ہو گی یا اوپن ؟

    Mar 03, 2021
  • نو دو گیارہ

    Mar 03, 2021
  • چیف جسٹس ارشاد حسن خان اور جنرل پرویز مشرف!!!!!!

    Mar 02, 2021
  • 1

    فریقین کی جانب سے الیکشن کمشن سمیت کسی ریاستی ادارے کو متنازعہ بنانے کی کوشش نہ کی ...

  • 2

    6 کشمیری بھارتی بربریت  کی بھینٹ چڑھ گئے 

  • 3

    مہنگائی 4 ماہ کی بلند ترین سطح پر  ایل پی جی کے نرخ بھی بڑھ گئے

  • 4

    ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کے لئے پنجاب اسمبلی نے قابلِ تقلید روایت قائم کی 

  • 5

    وزیراعظم کا پٹرولیم مصنوعات کی  قیمتیں برقرار رکھنے کا صائب فیصلہ 

  • 1

    بدھ18 رجب المرجب  1442ھ‘  3؍مارچ 2021ء 

  • 2

    منگل17 رجب المرجب  1442ھ‘  2؍مارچ 2021ء 

  • 3

    پیر16 رجب المرجب  1442ھ‘  یکم؍مارچ 2021ء 

  • 4

    اتوار15 رجب المرجب  1442ھ‘  28؍ فروری 2021ء 

  • 5

    ہفتہ‘  14 رجب المرجب  1442ھ‘  27؍ فروری 2021ء 

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • علاقے میں بدلتے ہوئے دفاعی دھارے

    Mar 03, 2021
  • حکومت کا سوال سپریم کورٹ کا جواب

    Mar 03, 2021
  • کشمیر، وہاں بھی انسان بستے ہیں لوگو!

    Mar 03, 2021
  • قانون اور اختیار

    Mar 03, 2021
  • کمیونٹی پولیسنگ 

    Mar 03, 2021
  • اسی تنخواہ پر کام کرنا پڑے گا!

    Mar 03, 2021
  • بدل کر فقیروں کا ہم بھیس غالب 

    Mar 03, 2021
  • گلوبلائزیشن اور عالمی رجحانات اسلامی تناطر میں

    Mar 03, 2021
  • صحافت میں ایک ہمہ جہت شخصیت 

    Mar 03, 2021
  • ایک روپے والی مائی 

    Mar 03, 2021
  • 1

    اوور ٹیکنگ کے کانٹے

  • 2

    انقلاب ایران کی بیالیسویں سالگرہ

  • 3

    ’’نبی رحمتؐ کا نزول دارارقم میں‘‘

  • 4

    اردو زبان کا نفاذ کب

  • 5

    حکومت ریٹائرڈ ملازمین کے مسائل بھی حل کرے

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    معاف کرنے کی عادت

  • 2

    حکمت 

  • 3

    محافظ فرشتے

  • 4

    الکتاب (۶)

  • 5

    الکتاب (۵)

  • 1

    منفرد انداز

  • 2

    صبروتحمل

  • 3

    سلامتی

  • 4

    فرمان قائد

  • 5

    جدوجہد

  • 1

    دل آویز

  • 2

    علامہ اقبال

  • 3

    سحر

  • 4

    علامہ اقبال

  • 5

    بالِ جبریل

منتخب
  • 1

    عمران حکومت کے لئے ’’ستّے خیراں‘‘۔

  • 2

    سینما، فلم سازی اور سیاسی ’’شو‘‘

  • 3

    سینٹ الیکشن خفیہ: سپریم کورٹ کی بالآخر رائے

  • 4

    پاکستان بھارت معاہدہ:’’خیر کی خبر‘‘

  • 5

    آج سینٹ الیکشن: ووٹنگ خفیہ ہو گی یا اوپن ؟

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • 1

    الیکشن کمیشن کا علی حیدر گیلانی کی ویڈیو کا نوٹس،فواد چوہدری کے بیان کی تردید

  • 2

    سابق صدر آصف علی زرداری کا بیلٹ پیپر ضائع

  • 3

    ہم نے ضمیر کا ووٹ مانگا ہے ،میراضمیرمطمئن ہےکوئی غلط کام نہیں کیا: علی حیدرگیلانی

  • 4

    موٹروے زیادتی کیس: ملزمان عابد ملہی اور شفقت بگا پر فردجرم عائد

  • 5

    ہم سینیٹ انتخابات جیت چکے ہیں: یوسف رضا گیلانی

  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2021 | Nawaiwaqt Group