شمالی وزیرستان: 5 دہشت گرد جنم واصل

شمالی وزیرستان میں سکیورٹی اپریشن میں پانچ دہشت گردوں کی ہلاکت۔ کمانڈر رحیم 2007ء سے سکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھا۔ وانا اور میر علی میں دہشت گردی کے دو مرکز چلاتا اور نئے افراد بھرتی کرکے انہیں اسلحہ اور رقوم فراہم کرتا تھا۔
شمالی وزیرستان میں بچے کھچے دہشت گرد جنہیں ان کے سرپرستوں کی بدولت مقامی سہولت کارووں کی پشت پناہی حاصل ہے۔ وقفے وقفے سے اپنی مذموم کارروائیوں میں بیگناہ لوگوں اور سکیورٹی فورسز کو نشانہ بناتے ہیں۔ ایسے ہی چھپے دشمنوں کیخلاف ہماری بہادر سکیورٹی فورسز کا کومبنگ آپریشن جاری رہتا ہے۔ گزشتہ روز وزیرستان میں میر علی اور حیسور میں ایک ایسے ہی آپریشن کے دوران سکیورٹی فورسز پر حملوں اور خودکش دھماکوں کے 2 مراکز کا انچارج دہشت گرد کمانڈر رحیم اور دیگر 5 دہشت گرد مارے گئے۔ یہ سکیورٹی فورسز کی ایک بڑی کامیابی ہے۔ جب تک دہشت گردوں کے سہولت کاروں انہیں پناہ دینے والوں کا خاتمہ نہیں ہوتا سکیورٹی فورسز کو کومبنگ آپریشن جاری رکھنا چاہئے اور دہشت گردوں کو پناہ اور تحفظ دینے والوں کے خلاف سخت ایکشن لے کر انہیں کڑی سزا دی جائے۔