آٹا بحران منصوبہ بندی سے پیدا کیا گیا، بیورو کریٹس، سیا سی شخصیات شامل: رپورٹ پی ایم ہاؤس ارسال
اسلام آباد+ لاہور (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) ذرائع کا کہنا ہے کہ آٹا بحران سے متعلق رپورٹ پی ایم آفس کو بھجوا دی گئی ، جبکہ ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کو رپورٹ بھجوانے کا علم نہیں۔ وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں منگل کو کابینہ کے اجلاس میںدیگر امور کے علاوہ آٹا اور چینی کے بحران پر بھی بار چیت ہو گی جبکہ وزیر اعظم آج لاہور اور پیر کو کراچی جائیں گے،ان دونوں مقامات پر وزیر آعظم کی سر کاری مصروفیات ہیں ،تاہم لاہور میں ان کی اپنی پارٹی کے ممبران صوبائی اسمبلی سے ملاقات ہو گی جن کے بارے میں تاثر ہے کہ وہ ناراض ہیں، ذرائع نے براتا ہے کہ وزیر اعظم کراچی میں کامیاب نوجوان پروگرام کے تحت تقریب میں شرکت کریں گے، کابینہ کے منگل کے روز اجلاس میں آٹا اور گندم کے بحران ا ور چینی کو ایشوز پر تٖفصیلی غور ہو گا اور اس کے نتیجہ میں بعض ٹھوس فیصلے سامنے آنے کی توقع ہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ آٹا بحران سے متعلق رپورٹ پی ایم آفس کو بھجوا دی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ آٹا بحران باقاعدہ ایک منصوبہ بندی کے تحت پیدا کیا گیا۔ 21 صفحات پر مشتمل رپورٹ تیار کی گئی۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا کہ آٹا بحران باقاعدہ ایک منصوبہ بندی کے تحت پیدا کیا گیا، بحران پیدا کرنے بااثر افراد ملوث ہیں ،رپورٹ میں آٹا بحران کے ذمہ دار بیوروکریٹس، سیاسی شخصیات کی نشاندہی کی گئی، محکمہ خوراک پر سیاسی دباؤ اور انتظامی نااہلی سے آٹا بحران پیدا ہوا، 1550 فی من فروخت ہونے والی گندم 1950 تک منصوبہ بندی سے پہنچایا گیا۔ جبکہ ترجمان پنجاب حکومت کا آٹا بحران سے متعلق کہنا ہے کہ وزیر اعظم کو رپورٹ بھجوانے کا علم نہیں ہے ۔