جیت کا کریڈٹ ٹیم کے نام، بابر اعظم: صرف تمیم اچھا کھیلے، محمود اللہ
لاہور (حافظ محمد عمران/نمائندہ سپورٹس) بنگلہ دیش کیخلاف دوسرے ٹی 20 میچ میں عمدہ کارکردگی کے ذریعے ٹیم کو جیت دلانے والے بابراعظم کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دینے کے علاوہ بہترین آل راونڈر اور سپرچارجڈ پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ بھی دیا گیا، ان کا کہنا ہے کہ فارم میں ہوں اور 100 فیصد کارکردگی دینے کی کوشش کرتا ہوں۔ میچ میں عمدہ کارکردگی پر ایوارڈز لینے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے بابراعظم نے میچ اور سیریز جیتنے پر اللہ کا شکرادا کرتے ہوئے کہا کہ اپنے روائتی انداز میں کھیلتا ہوں اور کوشش ہوتی ہے کہ بہتر سے بہتر پرفارم کروں، جیت کا کریڈٹ پوری ٹیم کو جاتا ہے، حارث رئوف، شاہین آفریدی اور محمد حسنین نے اچھی بائولنگ کی۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بیٹنگ کے وقت کپتانی کے بارے میں نہیں سوچتا بلکہ صرف بیٹنگ کے بارے میں ہی سوچتا ہوں، سینئر کھلاڑی بہت تعاون کرتے ہیں جبکہ جونیئر کھلاڑی بھی دئیے گئے پلان پر عمل کرتے ہیں جس کے باعث کپتانی میں کوئی پریشانی نہیں ہوتی، کوشش کر رہے ہیں کہ ورلڈکپ سے پہلے پول بڑا کریں۔ورلڈ کپ سے پہلے کھلاڑیوں کا پول بڑا کرنے سے بہترین الیون منتخب کرنے میں آسانی ہوگی ۔ قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم کا کہنا ہے کہ شعیب ملک اور محمد حفیظ کی واپسی کا فیصلہ درست ثابت ہوا ہے۔ سرفراز احمد بھی پی ایس ایل میں اچھا کھیل پیش کرکے ٹیم میں کم بیک کرسکتے ہیں۔ شعیب ملک نے پہلے میچ میں زبردست کارکردگی دکھائی۔ اب محمد حفیظ نے شاندار اننگز کھیل کر پاکستان کی جیت میں اہم کردار ادا کیا ہے ، بطور کپتان پہلی سیریز میں کامیابی پر بہت خوش ہوں، اس جیت کی پاکستان کو بہت ضرورت تھی۔محمد حفیظ اور شعیب ملک بطور سینئر کھلاڑی بہت اچھا پرفارم کررہے ہیں جس سے ہم سب کے اعتماد میں اصافہ ہوا ہے، شعیب ملک اور محمد حفیظ کے بہترین پر فارم کرنے کی خوشی ہے، کوشش کریں گے کہ تیسرے میچ میں کامیابی حاصل کرکے نمبر ون پوزیشن برقرار رکھیں۔ایک سوال پر بابر اعظم نے واضح کیا کہ ورلڈکپ سے پہلے ابھی پی ایس ایل فائیو میں پرفارمنس پر سب کی نظر ہوگی، پی ایس ایل کے بعد ہم بہترین ٹیم بنانے میں کامیاب ہوجائیں گے، بنگلہ دیش کے خلاف سیریز میں نوجوان باولرز کی عمدہ کارکردگی حوصلہ افزا ہے، پہلے میچ کی نسبت دوسرے میچ میں پچ بہت اچھی کھیلی۔ پہلے میچ میں صفر پر آؤٹ ہونے کا افسوس رہا تاہم دوسرے میچ ایک اچھی اننگز کھیلنے میں کامیاب رہا۔ بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے کپتان محمود اللہ نے کہا کہ پاکستانی بائولرز نے اچھی بائولنگ کا مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے بڑا ہدف بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکے ۔ بابراعظم اور محمد حفیظ کی عمدہ اننگز نے انہیں فتح سے دور رکھا ۔ ورلڈکپ سے قبل نوجوانوں کو گروم کرنا چاہتے ہیں انہیں موقع دے کر صلاحیتوں کو پروان چڑھانا چاہتے ہیں، سیریز جیتنے کے بعد اب تیسرے میچ میں مزید نوجوانوں کو ٹیم میں شامل کر کے انہیں موقع فراہم کریں گے۔ سینئرز اور جونیئرز دونوں ہی میرے لیے آسانیاں پیدا کرتے ہیں، جب بیٹنگ کرتا ہوں تو بطور بیٹسمین اننگز کو آگے بڑھاتا ہوں، کپتانی کا پریشر نہیں لیتا بس اپنا نیچرل گیم کھیلتا ہوں۔ بنگلہ دیشی کپتان خاصے افسردہ دکھائی دیئے جنہوں نے میچ ختم ہونے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے اس کا اظہار بھی کیا۔ان کا کہنا تھا کہ میچ اور سیریز ہارنے کا بہت افسوس ہے، پاکستانی فاسٹ بائولرز نے بہت ہی شاندار بائولنگ کی، تمیم اقبال کے علاوہ کوئی بھی بلے باز اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکا البتہ تیسرے میچ میں بہتر کھیل پیش کریں گے۔انہوںنے مزید کہا کہ ٹیم میں تبدیلیوںکا فیصلہ میچ سے قبل کرینگے ۔ ابھی کچھ نہیں کہ سکتا تیسرے میچ سے قبل پچ کا معائنہ کرنے کے بعد حتمی الیون کا فیصلہ کیا جائے گا۔ قومی ٹیم کے مایہ ناز آل رائونڈر محمد حفیظ اور کپتان بابراعظم نے انتہائی عمدہ بلے بازی کرتے ہوئے ٹیم کی جیت میں کلیدی کردار ادا کیا۔ میچ کے بعد محمد حفیظ نے گفتگو کرتے ہوئے اپنی کارکردگی کو شعیب ملک کی مرہون منت قرار دیدیا جنہوں نے پہلے میچ میں عمدہ بیٹنگ کے ذریعے ٹیم کو جیت دلائی تھی۔انہوں نے کہا کہ میری ہمیشہ کوشش ہوتی ہے کہ موقع ملنے پر رنز بنائوں اور آج پاکستان کی جیت میں کردار ادا کرنے پر بہت خوش ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ شعیب ملک کو دیکھ کر بہت متاثر ہوا اور اعتماد ملا جنہوں نے پہلے میچ میں پرفارم کیا، اس لئے مجھے بھی اب پرفارم کرنا تھا۔ٹیم میں واپسی پر کہا کہ ایسے لمحات میں دبائو ہوتا مگر اچھی کارکردگی کی بدولت اس کو ختم کیا جاتا ہے ۔ ورلڈ کپ سے متعلق نہیں سوچتا بلکہ میچ کا سوچتا ہوں ۔ اچھی کارکردگی ہو گی ورلڈ کپ کیلئے سوچا جائے گا۔