حکومتی پالیسی یا غفلت، اساتذہ کیلئے عزت سے نوکری کرنا محال
باہتر (نا مہ نگار) حکومت پنجاب کی جانب سے محکمہ تعلیم میں اساتذہ کی کارکردگی کو بہتر بنانے ،حاضری کو 100 فی صد یقینی بنانے،تعلیمی معیار کو بہتر کرنے اور طلباء و طالبات کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ساتھ سکولوں میں صفائی و ستھرائی کے معاملا ت کو بہتر کرنے کی غرض سے گذشتہ کئی سالوں سے مانیٹرنگ کا سسٹم چلایا جا رہا ہے اِس حوالے سے علاقہ بھر کی سابق و موجودہ تعلیمی شخصیات کے مطابق حکومت صرف اور صرف اساتذہ اکرام کو مختلف حیلے بہانوں سے ذلیل و خوار کرنے میں مصروف ِ عمل ہے مانیٹرنگ کا سسٹم بہترین ہے لیکن اِس کو رائج کرنے سے پہلے سکولوں کو تمام تر سہولیات سے بھی آراستہ کرنا ضروری ہے اب بھی صرف ضلع اٹک میں بیسیوں سکول ایسے ہیں جِن میں اساتذہ اکرام کے ساتھ ساتھ کلاس فور وں کی تعداد بھی نہ ہونے کے برابر ہے، اگرپورے سکول میں ایک کلاس فور تعینات ہے پھر بھی اُسے کئی کنال رقبے اور 10 سے 15 کمروں کی صفائی ستھرائی کو 100 فی صد یقینی بنانا ہے تو ایسی صورتحال کا کون زمہ دار ہے حکومت،اساتذہ اکرام یا پھر 15 ہزار تنخواہ لینے والے کلاس فور حضرات؟