سکول وین روک کربچی اغواکرلی زیادتی کے بعد چھوڑ دیا
نواں شہر‘ کبیروالا(نامہ نگاروں سے) ڈکیتی یا اغواء کی واردات ،موٹر سائیکل سوار 4مسلح نقاب پوش ڈاکوئوں نے سکول وین کو گن پوائنٹ پر روک کر خواتین اساتذہ سے پرس اور موبائل فون چھین لئے، مسلح ملزمان جاتے ہوئے ساتویں جماعت کی 13سالہ طالبہ کو گن پوائنٹ پر اغوا کرکے اپنے ہمراہ لے گئے،تاہم 5گھنٹے بعد بچی باغ سے مل گئی میڈیکل چیک اپ کی ابتدائی رپورٹ میں اس کے ساتھ مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی ہونے کی تصدیق ۔تفصیل کے مطابق گزشتہ روز صبح سویرے کبیروالا شہر سے خواتین اساتذہ کو لے جانے والے گاڑی کیری ڈبے کو گورنمنٹ گرلز مڈل سکول جمال کے ترگڑ سے تقریباًدو کلومیٹر پہلے 4موٹر سائیکل سوار مسلح نقاب پوشوں نے گن پوائنٹ پر روک لیا اور اسلحہ کے زور پر گاڑی میں موجود 4خواتین اساتذہ کو یرغمال بناتے ہوئے ان سے ان کے پرس اور موبائل فون چھین لئے اور گاڑی ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد کیری ڈبہ گاڑی میں موجود ساتویں کلاس کی طالبہ 13سالہ ارم ولد الطاف حسین سکنہ بنڈہ سرگانہ کو گن پوائنٹ پر اغواء کرتے ہوئے اپنے ہمراہ لے گئے ۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی قائمقام ڈی ایس پی کبیروالا ایس پی انویسٹی گیشن نعیم الحسن سمیت سرکل کبیروالا کی پولیس افسران بھاری نفری ،حساس اداروںکے اہلکاران اور محکمہ تعلیم کے ضلعی حکام جائے وقوعہ پرپہنچ گئے اور پولیس نے پورے علاقہ کی ناکہ بندی کردی ،علاوہ ازیںڈی پی او خانیوال رضوان عمر گوندل نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے مغویہ کی فوری بازیابی کیلئے پولیس کی خصوصی ٹاسک ٹیم تشکیل دی ،تاہم واقعہ کے رونما ہونے کے 5گھنٹے کے بعد جائے وقوعہ سے چند کلومیٹر دور علاقہ خطی چور سرائے سدھو روڈ پر واقع ایک باغ سے ملنے والی مغویہ کو اہل علاقہ نے پولیس کے حوالے کردیا ۔پولیس تھانہ نواں شہر کے ایس ایچ او منور گجر نے حکام بالا کی ہدایات پر مغویہ کو علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کرکے اسکا بیان قلم بند کروایا اور پھر اسکے ساتھ ہونیوالی مبینہ زیادتی کے تناظر اسکا میڈیکل چیک اپ کروانے کیلئے تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کبیروالا لے گئے،جہاں میڈیکل اپ کی ابتدائی رپورٹ میں مغوی طالبہ کے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کی تصدیق ہوئی ہے۔پولیس تھانہ نواں شہر نے مذکورہ واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔ شہریوں نے اعلیٰ حکام سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔