سینٹ کی زیادہ سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے کیلئے جوڑ توڑ شروع
اسلام آباد (محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے سینٹ کی خالی ہونے والی 52 نشستوں پر زیادہ سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے کیلئے جوڑ توڑ شروع ہوگیا ہے۔ آصف علی زرداری دوبارہ سینٹ میں چیئرمین شپ کے حصول کیلئے پنجاب، بلوچستان اور خیبر پی کے میں اپوزیشن کے پارلیمانی گروپوں سے رابطے کررہے ہیں۔ وہ سب سے زیادہ پنجاب پر توجہ دے رہے ہیں۔ پنجاب اسمبلی کی 406 نشستوں میں سے مسلم لیگ (ن) کے 371 ارکان پارٹی ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے جبکہ 42 آزاد ارکان میں سے بیشتر نے مسلم لیگ (ن) جائن کرلی۔ پنجاب سے 12 سینیٹرز کا انتخاب ہوتا ہے اور ایک سینیٹر کے انتخاب کیلئے 53 ارکان کے ووٹوں کی ضرورت ہے۔ پنجاب میں پی ٹی آئی کے 30، پیپلز پارٹی کے 8، ق لیگ کے 8، مسلم لیگ ضیا کے 2، جماعت اسلامی کا ایک رکن ہے۔ اگر پنجاب میں پوری اپوزیشن کسی ایک امیدوار پر متفق ہوجائے تو بمشکل ایک نشست حاصل کرنے کا امکان ہے۔ ایسی صورتحال میں پیپلز پارٹی جس کے ارکان کی تعداد 8 ہے، اعتزاز احسن کو منتخب نہیں کراسکتی۔ عمران خان آصف زرداری کے امیدوار کو کسی صورت اپنے 30 ووٹ نہیں دے سکتے البتہ پنجاب میں ایک نشست حاصل کرنے کیلئے ہارس ٹریڈنگ ہوسکتی ہے۔ خیبر پی کے میں جمعیت علما اسلام (ف) کے 18 ارکان ہیں وہاں بھی خواتین اور ٹیکنوکریٹ کی نشستیں حاصل کرنے کیلئے اپوزیشن کی جماعتوں سے ووٹوں کے حصول کیلئے بات چیت کی جارہی ہے۔ مسلم لیگ (ن) بھی ایک سے زائد نشستیں حاصل کرنے کیلئے ہاتھ پاؤں مار رہی ہے۔ بہر حال تحریک انصاف کے پی کے سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے کی پوزیشن میں ہے، تاہم ہارس ٹریڈنگ سے اَپ سیٹ ہوسکتا ہے۔ سندھ میں پارٹی پوزیشن تبدیل نہیں ہوگی البتہ بلوچستان میں ہارس ٹریڈنگ ہوگی اور منڈی لگے گی۔