کشمیری آج بھارتی یوم جمہوریہ پر یوم سیاہ منائیں گے، مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال ہوگی
سرینگر (اے پی پی)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع شوپیان میں تین نوجوانوں کو شہیداور دو لڑکیوں سمیت متعدد افرادکو شدید زخمی کردیا۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق نوجوان کو ضلع کے علاقے چائی گنڈ میں تلاشی اورمحاصرے کی کارروائی کے دوران شہید کیا گیا۔ شہید لڑکے کی شناخت شاکر احمد میر کے طور پر ہوئی ہے اور وہ قلم پورہ شوپیان کا رہائشی ہے۔ بھارتی فوج کا کہنا ہے کہ علاقے میں مجاہدین اور فوج کے درمیان ایک جھڑپ میں دو اور نوجوان شہید ہو گئے۔ زخمی لڑکیوں کی شناخت سمیع جان اور سبرینہ کے طور پر ہوئی ہے۔ فوج کی کارروائی کے دوران بڑی تعداد میں نوجوانوں نے جمع ہو کر بھارتی فورسز پر پتھرائو کیا۔ اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس اور پیلٹ گنوں کا بے دریغ استعمال کیااور براہ راست فائرنگ کی جس سے ایک نوجوان شاکر احمد میر شدید زخمی ہو گیا جسے فوری طورپر ہسپتال منتقل کیاگیا تاہم وہ راستے ہی میں دم توڑ گیا ۔ بھارتی فورسز کی فائرنگ سے دو لڑکیاں بھی شدید زخمی ہوئیں جنہیں سرینگر کے صورہ ہسپتال منتقل کردیاگیا۔ شاکر کے جاںبحق ہونے کی خبر جیسے ہی شوپیان کے گائوں چھے گنڈپہنچی صورتحال کشیدہ ہوگئی اور مشتعل مظاہرین نے سڑکوں پر نکل کر بھارتی فورسز کے خلاف شدید احتجاج کیا ۔ اس موقع پر بھارتی فورسزاورمظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ دوسری طرف کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری (آج ) جمعہ کو بھارت کا یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے۔یوم سیاہ منانے کی کال سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے د ی ہے تاکہ عالمی برادری کوباورکرایا جاسکے بھارت کشمیریوںکو ان کا ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت دینے سے مسلسل انکار کر رہا ہے۔ اس روز مقبوضہ کشمیرمیں مکمل ہڑتال کی جائے گی اور دنیا بھر کے دارلحکومتوںمیں بھارت مخالف مظاہرے اور ریلیاں منعقد کی جائیں گی۔ حریت رہنمائوں سیدعلی گیلانی ، میر واعظ عمرفاروق، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی اور دیگر نے اپنے الگ الگ بیانات میں کہا بھارت کے پاس جموںوکشمیر میں اپنایوم جمہوریہ منانے کا کوئی قانونی، آئینی یا اخلاقی جواز نہیں کیونکہ اس نے کشمیر پر کشمیریوں کی خواہشات کے برخلاف غیر قانونی طورپر قبضہ کررکھا ہے۔ بھارتی فورسز نے یوم جمہوریہ کی تقریبات سے قبل مقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف خاص طور پر سرینگر اور دیگربڑے قصبوں میںسیکورٹی سخت کر دی ہے اور بھارتی فوجیوں اورپولیس اہلکاروںکی ایک بڑی تعدادکو تعینات کیا گیا ہے ۔ گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں اور راہگیروں کی جامہ تلاشی لی جا رہی ہے ۔ سونہ وار کرکٹ اسٹیڈیم سرینگرجہاں بھارتی یوم جمہوریہ کی مرکزی تقریب منعقد ہو گی کی سیکورٹی کا روزانہ کی بنیاد پر جائزہ لیا جارہا ہے ۔ اسٹیڈیم کے نواحی علاقوں میں فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے اوراسٹیڈیم کی طرف جانے والی تمام سڑکو ں پر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں۔ سرینگر اور جموں کے تمام حساس مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔ میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم حریت فورم نے جموں وکشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اینٹونیو گوٹیرس کے حالیہ بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر کے پائیدار حل کیلئے بات چیت کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ۔