مکرمی! ارشاد ربانی ہے۔ وہ جنہوں نے اپنے دین میں فرقے بنائے اور گروہوں میں بٹ گئے(اے نبیؐ) تمہارا ان سے کوئی واسطہ نہیں، ان کا معاملہ اللہ کے حوالے ہے۔پھر وہ انہیں بتلائے گا جو کچھ وہ کرتے رہے۔ (الانعام 159 )۔ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے اور یہ دین سب سے اعلیٰ اور بہترین ہے ۔ اس دین سے بہتر کوئی دین نہیں۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی تمام مخلوقات میں سے انسانی مخلوق کو عزت و احترام عطا فرمایا ہے اور تمام امتوں میں اعلیٰ اُمت ہونے کا اعزاز نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بدولت عطا فرمایا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن حکیم میں یہ بات بتلا دی ہے کہ اس نے جنوں اور انسانوں کو اپنی عبادت کے لئے پیدا کیا ہے لیکن افسوس کہ ہم عبادت کی بجائے فرقوں میں بٹ کر ایک دوسرے کے دشمن بن کر دنیا بھر میں ذلیل و رسوا اور تباہ و برباد ہو رہے ہیں۔ اہل کفر ایک ہو کر ہمیں کیڑوں مکوڑوں کی طرح کچل رہے ہیں۔ مساجد کو ہم خوبصورت تر بنا تو دیتے ہیں لیکن ہمیں نماز کی توفیق نہیں ہوتی۔ جبکہ اللہ تعالیٰ کی عبادت اور پیارے نبیؐ کی تابعداری اور فرمانبرداری انسان کی زندگی کا مشن ہونا چاہئے۔ بخشش کا دارومدار طبقے یا فرقے کی بنیاد پر نہیں بلکہ اعمال کی بنیاد پر ہو گا۔ آج دور جدید میں ہم نے جب سے گھروں کو مضبوط کر لیا ہے بحیثیت مسلمان ہم نے بھائی چارے کے رشتوں کے درمیان نفرت کی دیواریں کھڑی کر لی ہیں۔ اور حد یہ کہ مذہب کی آڑ میں لوگ جنونی ہو کر قتل غارت خون ریزی اور جبرکی آخری حد تک جا پہنچے ہیں، ہم نے قرآن کو۔ پڑھنا اور سمجھنا چھوڑ دیا ہے۔ (ڈاکٹر محمد ادریس۔ صدر ڈینٹسٹ ایسوسی ایشن پنجاب)
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38