سندھ ہائی کورٹ کا حج قرعہ اندازی31جنوری تک روکنے کا حکم
سکھر(نامہ نگار)سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے کل ہونی والی حج قرعہ اندازی 31جنوری تک ملتوی کرنے کے احکامات دیئے ہیں یہ احکامات سندھ ہائی کورٹ سکھر میں قائم دو رکنی بینج کے جسٹس ندیم احمد اور جسٹس یوسف علی سید نے درخواست گذار مفتی عبدالماجد ، مولانا عبدالمعید و دیگر کی جانب سے اپنے وکیل محمد علی ناپر کی معرفت داخل کرائی جانیوالی پٹیشن کی سماعت کے دوران دیئے کیس کی سماعت پر معزز عدالت نے حج قرعہ اندازی 31جنوری تک ملتوی کر کے سیکریٹری مذہبی امور ، سیکریٹری قانون ، سیکریٹری فارن افئیر سمیت حج پالیسی کے سرکاری و غیر سرکاری اعلیٰ افسران کو بھی 31جنوری کو عدالت میں طلب کیا ہے ۔بعد ازیں درخواست گذار مولانا عبدالمعید ، مفتی عبدالماجد و دیگر نے سکھر پریس کلب میں کانفرنس کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ حج پالیسی انتہائی سخت کی گئی ہے جس کی وجہ سے عام یا سرکاری شخص حج کے فرائض سرانجام نہیں دے سکتا موجودہ حج پالیسی کے تحت سرکاری خرچ پر حج کرنے والا دوبارہ سرکاری خرچ پر حج ادا نہیں کر سکتا اور غیر سرکاری شخص تین سال بعد حج کر سکتا ہے اور حج کیلئے کوئی دوسرا شخص کسی نام سے حج ادا نہیں کر سکے گا ۔ حج پالیسی شریعت کے منافی ہے اسلئے ہم نے موجودہ حج پالیسی کے خلاف معزز عدالت سے رجوع کیا ہے ہمیں امید ہے موجودہ ظالمانہ حج پالیسی کے خلاف ہماری درخواست پر فیصلہ ہمارے حق میں ہوگا ۔
حج پالیسی