فیصل ادریس بٹ
مہذب ممالک میں جس طرح حکومت اپنے شہریوں کو سہولیات کی فراہمی اپنی ذمہ داری سمجھتی ہے بالکل اسی طرح پنجاب میں وزیر اعلی مریم نواز نے عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کو اپنا مشن بنا لیا ہے وزیراعلی مریم نواز نے ایک سال میں36 سے زائد شعبوں میں 90 سے زائد انیشیٹیو ز کی 92 صفحات پر مشتمل داستان ہے جسے محکمہ اطلاعات نے باقاعدہ کتابی شکل میں شائع کروایا ہے ان میں سے کوئی پراجیکٹ وعدہ نہیں، کینسر ہسپتال ہو یاسکالرشپس، سب گراؤنڈ پر موجود ہیں، اور سب کچھ سب کے سامنے موجود ہے کہ مریم نواز وعدوں کے ساتھ نہیں وعدوں کی تکمیل کے ساتھ اپنا پہلا برس مکمل کر چکی ہیں۔جبکہ آنے والے دنوں میں عوام کیلئے خدمت کا عزم کئے ہوئے پنجاب حکومت کی جانب سے مزید ترقیاتی اقدامات عوامی فلاح وبہبود کے منصوبے سامنے آنے والے ہیں صحت، تعلیم،زراعت، ٹرانسپورٹ، لاء اینڈ آرڈر، انفراسٹرکچر ، آئی ٹی، خواتین کی بہبود اور انہیں معاشی طور پر خود مختار بنانے کیلئے اقدامات ہوں یا اقلیتوں و معذوروں کی معاشی کفالت کی بات ہو مریم نواز نے پاکستان میں سب سے زیادہ نظر انداز ہونے والوں کی ماں بن کر انہیں معاشرے کا مفید اور کار آمد شہری بنانے کا تہیہ کرلیا ہوا ہے۔ پنجاب بھر میں تجاوزات کو ختم کرنا بہت بڑا چیلنج تھا جسے احسن انداز میں سر انجام دیا گیا اور اس کی زد میں آنے والے غریب محنت کشوں کو متبادل روزگار کی فراہمی اور ان کے کاروبار کی بحالی بھی خوش آئند اقدام ہے جبکہ اورنج لائن ٹرین، میٹرو بس، سپیڈو بس کے بعد گرین انیشیٹیو کے تحت الیکٹرک بسز بھی سڑکوں پر رواں دواں ہیں تین مرلے کا پلاٹ مفت تقسیم کر نے کا احسن اقدام اور اپنی چھت اپنا گھر پروگرام پنجاب میں انقلاب برپا کرچکے ہیں جبکہ لاہور میں پاکستان کی پہلی زیر زمین بلیو لائن میٹرو ٹرین شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 27 کلومیٹر طویل زیر زمین میٹرو ٹرین پر 600 ارب روپے سے زائد لاگت آئے گی-زیر زمین بلیو لائن میٹرو ٹرین ویلنشیا ٹاؤن سے شروع ہو کر بابو صابو پہنچے گی- یہ جوہر ٹاؤن، فیصل ٹاؤن، گارڈن ٹاؤن، کلمہ چوک اور مین بلیوارڈ گلبرگ سے گزرے گی- جیل روڈ، فیروزپورروڈ، وحدت روڈ اور مین بلیوارڈ علامہ اقبال ٹاؤن بھی میٹرو روٹ میں شامل ہیں- محکمہ ٹرانسپورٹ پنجاب نے فزیبلٹی اور ڈیزائن پر کام شروع کر دیا ہے۔ بلیو لائن میٹرو ٹرین منصوبے کی تکمیل کے لیئے تین سال کا ہدف مقرر کیا گیا ہے-مری میں سیاحت کے فروغ کیلئے گلاس ٹرین کا منصوبہ بھی قابل ستائش ہے جو اپنی نوعیت کا منفرد منصوبہ ہے اسی طرح پنجاب بھر مین سیوریج اور گلیوں کو پختہ کرنے کا پلان بھی انتہائی خوش آئند ہے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا کہ تمام وسائل کا رخ عوام کی طرف موڑ دیا گیا ہے رمضان کی آمد کے موقع پر اہلیان پنجاب جن کی آمدن کم ہے انہیں تیس ارب کی لاگت سے تیس لاکھ مستحق خاندانوں کو 10 ہزار روپے فی خاندان مالی امداد دی جانی ہے دھی رانی پروگرام بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس میں ایک ارب کے فنڈز سے تین ہزار بچیوں کی شادیاں کروائی جارہی ہیں مریم نواز کی جانب سے شادی شدہ جوڑوں کو ایک لاکھ کی سلامی بھی دی جارہی ہے جبکہ ضروری گھریلو سامان مناسب فرنیچر بھی فراہم کیا جارہا ہے صفائی ستھرائی کا جامع نظام ترتیب دیدیا گیا ہے جبکہ 154 ارب کی لاگت سے گیارہ ہزار کلومیٹر کی سڑکوں کی تعمیر و توسیع کیساتھ نئی شاہراہیں تعمیر کی جارہی ہیں۔ قارئین ان منصوبوں کا ذکر ہم پہلے بھی کرچکے ہیں اور ان کا ذکر کرنا اسلئے بھی ضروری ہے کہ ان خصوصی اقدامات کیلئے جن غیر معمولی انتظامی وسفارتی صلاحیت درکار ہے،اس حوالے سے مریم نواز نے اپنی اہلیت کا ثبوت دیا ہے ۔ ان کے سیاسی ویژن کو بطور وزیر اعلی چین کے دورے میں دیکھا جا سکتا ہے۔ جس کے بعد چین کا ایک وفد پنجاب میں وزیر اعلیٰ سے ملا اور سات سو ملین سرمایہ کاری کا اعلان کیا۔انہوں نے سموگ ڈپلومیسی شروع کرتے ہوئے بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان کو خط لکھنے کی بات کر کے مجھے چونکا دیا۔اسی طرح امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم ہو یا برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ ، یو اے ای کے صدر محمد زید بن النہیان،ترکیہ کے صدرطیب اردگان ، جرمنی کی وزیر سوینجا شولز سے ملاقات کی اور پنجاب میں تعمیروترقی کے حوالے سے دوطرفہ تعاون کے نئے مواقع فروغ پر اتفاق ہوا اسکے علاوہ اقوام متحدہ، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے وفود سے بھی مریم نواز کی اہم ملاقاتیں ہوئی ہیں ان ملاقاتوں کا مقصد صرف پنجاب میں عوامی فلاح وبہبود اور تعمیروترقی کے علاوہ کیا ہوسکتا ہے ۔یہ ایک انتہائی اہم سوال ہے کیونکہ مریم نواز کے والد میاں نوازشریف پاکستان میں تین بار وزیراعظم رہ چکے ہیں ان کے عالمی سطح پر انتہائی اہم سربراہان مملکت کیساتھ ذاتی و قریبی تعلقات ہیں تو کیا مریم نواز اس ضمن میں پاکستان کیلئے مستقبل میں اہم کردار ادا کرنے جارہی ہیں۔ان کی ملاقاتیں اور عالمی سطح پر ربطے اس سوال کا جواب ہیں کہ ،جی بالکل مریم نواز میں وہ تمام صفات و خصوصیات موجود ہیں جو انہیں ایک عالمی لیڈر کے طور پر متعارف کراچکی ہیں ۔ان کا بطور وزیر اعلی ایک سال مسلسل کامیابیوں سے بھرا ہوا ہے اور پنجاب میں ہونے والی تعمیر و ترقی سب کے سامنے ہے اور مملکت خداداد پاکستان کی یہ خوش قسمتی ہے کہ ہمیں مریم نواز کی صورت میں ایک ایسی لیڈر دستیاب ہے جو پاکستان کو درپیش عالمی و علاقائی چیلنجز سے بخوبی آشنا ہے اور اندرونی عوامل سے بخوبی آگاہ ہے۔ ملک میں 2011 سے ایک جماعت کی اٹھان ایک ایسا تجربہ تھا جس نے پاکستان کو بطور ملک تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا۔پی ٹی آئی کے نام سے اس جماعت نے حکومت میں آنے کے بعد عالمی سطح پر دانستہ پاکستان کو تنہا کر دیا۔ جبکہ معاشی طور پر ہم ڈیفالٹ کے دہانے پر پہنچ چکے تھے ۔آج اس فتنے و انتشار کا نام پی ٹی آئی ہے اور اسکا سربراہ سابق وزیراعظم عمران خان ہے جسکو پاکستان کی سیاست میں پروان چڑھانے کیلئے تمام ریاستی وسائل کا بے دریغ استعمال کیا گیا عوام کی ذہن سازی کیلئے الیکٹرانک وپرنٹ وسوشل میڈیا کا یکطرفہ استعمال ہو اور اس کی حمایت میںمذہبی شخصیات کو بھی استعمال کیا گیا۔
عمران احمد خان نیازی کے بت کو تراشنے میں دس سے پندرہ سال لگے تھے اس دوران مین سٹریم میں اس پر تنقید پر پابندی تھی ہر بڑا اینکر روز کئی بار یہ بات دھراتا تھا کہ کچھ بھی ہو بندا ایماندار ہے ایک لمبی اور قائل کردینے والی مہم چلائی گئی جس میں ریاستی ادارے شامل تھے انسانی نفسیات کے علم میں کہا جاتا ہے کہ learning کا عمل آسان ہوتا ہے unlearning مشکل ہوتی ہے جیسے نشہ کی عادت شروع کرنا آسان اس کی detoxification مشکل ہوتی ہے۔سادہ لوح پاکستانیوں سے نیازی کے وائرس کی( detoxification)چس ختم کرنے میں وقت لگے گا مگر بت ٹوٹ چکا ہے اور بہت تیزی سے سپورٹ بیس سکڑ رہی ہے اور اسکی وجہ بھی مریم نواز ہے جنہوں نے عمران احمد خان نیازی کے بت کو پاش پاش کرنے میں جرات و بہادری کیساتھ نہاصرف عمران احمد خان نیازی کا للکارا بلکہ اسکا حقیقی چہرہ عوام کے سامنے لائیں جو فتنہ اور انتشار کا پیکر تھا ۔مدینہ کی ریاست ، پچاس لاکھ نوکریاں اور ایک کروڑ گھروں کے سہانے خواب دکھا کر عوام کو گمراہ کرنے والے کو بے نقاب کرنا مریم نواز کا کریڈٹ ہے۔ جبکہ اس فتنے کے سرپرستوں کو بھی مریم نواز نے ان کے منطقی انجام تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا نوجوان نسل میں آگاہی اور شعور بیدار کرکے مریم نواز نے پاکستان کی قوم پر بہت بڑا احسان کیا ہے جبکہ پنجاب سمیت ملک بھر میں مسلم لیگ ن کی سیاسی ساکھ کو بھی بحال کردیا ہے وہ جہاں جاتی ہیں نوجوان لڑکے لڑکیاں ان کے گرد جمع ہوجاتے ہیں کیونکہ وہ مریم نواز کو اپنی ماں سمجھتے ہیں اور یہ وہ احساس ہے جو پاکستان میں کسی حکمران یا سیاستدان کے حصے میں نہیں آیا ہے وہ کرائوڈ پلر ہونے کیساتھ اپنا ووٹ بنک بھی بنا چکی ہیں نوجوانوں کیلئے سکالر شپس،قرضوں کا اجرا اور ای بائکس کی فراہمی نے انہیں مقبول بنادیا ہے اسی طرح گھر کی دہلیز پر ادویات کی مفت فراہمی ان کو گھر وں میں موجود خاندانوں کے دلوں میں اتار چکی ہے رمضان پیکج جیسے دیگر عوامی فلاح کے منصوبے انہیں مقبول ترین بنا رہے ہیں اور آج پاکستان کی سیاست میں کسی بھی صوبے میں چلے جائیں مریم نواز کی مقبولیت زبان زدعام ہے بیگم فاطمہ جناح، بیگم نصرت بھٹو، بے نظیر بھٹو جیسی پاکستان کی سیاسی تاریخ کی اہم سیاستدان اس اعزاز سے محروم رہی ہیں جو مریم نواز نے عوام کے دلوں پر کنٹرول کرکے حاصل کیا ہے پنجاب میں اب یہ صورت حال ہے کہ عوام مطمئن ہیں کہ وزارت اعلی پر مریم نواز براجمان ہیں اب انہیں کسی فکر کی ضرورت نہیں ہے پنجاب میں ان کی پر فارمنس سے یہ تو ثابت ہوگیا ہے کہ وہ سیاست میں اور خاص طور پر مستقبل میں ایک اہم رول کیلئے تیار ہوچکی ہیں اور جو ماضی میں یہ کہتے تھے کہ وہ سیاست میں کردار ادا کرسکتی ہیں لیکن انتظامی سربراہ کے طور پر ان کی گنجائش ختم ہوچکی ہے شاید وہ بھی اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرچکے ہیں اسی لئے آج مریم نواز وزیر اعلی کے طور پر خدمات سرانجام دے رہی ہیں اگر وزیر اعلی کے عہدے پر خاص حلقوں کا اعتراض ختن ہوچکا تو پھر اب پاکستان کی سیاست خواہ وہ مرکز کی ہو یا پنجاب کی وہ مریم نواز کا مستقبل بن چکی ہے مریم نواز کی ایک عالمی رہنما کے طور پر ابھرنے والی شخصیت سے پاکستان اپنے عالمی چیلنجز و معاملات آسانی سے طے کرسکتا ہے تو مقاصد حاصل کرسکتا ہے۔
مریم نواز وعدوں کی تکمیل کے ساتھ اپنا پہلا برس مکمل کر چکیں
Feb 26, 2025