کرم می ں بھی دھاندلی ہوئی‘ الیکشن منسوخ کیا جائے: فضل الرحمن
پشاور (بیورو رپورٹ) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے مطالبہ کیا ہے کہ قومی اسمبلی کے انتخابی حلقے کرم بھی میں دھاندلی کے ذریعے نتائج تبدیل کئے گئے جو کسی قیمت پر قابل قبول نہیں۔ پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشن نے نتائج روکے ہوئے ہیں۔ اس پر انہیں حقیقت پسندانہ انداز کے ساتھ اپنا فیصلہ صادر کرنا چاہیے اور اس الیکشن کو منسوخ کر دینا چاہیے۔ الیکشن سے قبل ہی کرم میں 600 جعلی ووٹ پوسٹل ووٹ پکڑے گئے اور وہ ثابت ہو چکے ہیں۔ اس کے بعد پی ٹی آئی کے امیدوار کو نا اہل قرار دینے کے بجائے انہیں انتخاب میں حصہ لینے دیا گیا اور تیسرے نمبر پر آنے والے کو پہلے نمبر پر لایا گیا۔ واضح طور پر دھاندلی ہوئی ہے اور موقع پر موجود پولنگ افسر یا تو اس میں ملوث ہیں یا بے بس، ہم انتخاب کے نتائج کو تسلیم نہیں کر سکتے۔ جنوبی وزیرستان میں قبیلوں کی جنگ جاری ہے۔ جس میں مزید اضافے کا خطرہ ہے۔ جمعیت علماء اسلام (ف) ضم اضلاع کے امیر کو ہدایت دوں گا کہ تمام قبیلوں کا جرگہ بلایا جائے اور مسئلے کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ فاٹا کے انضمام کے بعد وہاں کوئی پرانا قانون ہے اور نہ کسی نئے قانون کی عمل داری، وہاں کے لوگ پریشان زندگی گزار رہے ہیں۔ قبیلوں میں جب زمینوں کی تقسیم ہوگی تو گھر گھر پر لڑائی ہوں گی اور خونریزی ہوگی۔ فاٹا کی خصوصی حیثیت کو دوبارہ بحال کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں ایک رٹ دائر کی گئی ہے۔ اس پر باقاعدہ سماعت کا جلد آغاز کیا جانا چاہیے۔