پنجاب اسمبلی : ریسکیو 1122 ترمیمی بل پیش نہ ہونے پر سپیکر برہم اجلاس ملتوی
لاہور (خصوصی نامہ نگار) سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے حکومت کی جانب سے 1122کے حوالے سے ایمرجنسی سروس بل کو ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہا ر کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ یہ بد قسمی ہے کہ ایک ایسا بل جسے نہ صرف پاکستان میں بلکہ بیرون ممالک بھی سراہا گیا کمٹمنٹ کے باوجود ایجنڈے میں شامل نہیں کیا گیا۔ جب تک یہ بل ایجنڈے میں شامل نہیں ہوگا اجلاس نہیں ہوگا جس کے بعد اجلاس یکم مارچ تک ملتوی کر دیا گیا۔ جبکہ وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا ہے کہ جناب سپیکر آپ ریسکیو کے ڈی جی کو تاحیات تعینات کرنا چاہتے ہیں تو کر دیں، پارلیمانی تاریخ میں فرد واحد کے لیے قانون سازی کی ایسی کوئی نظیر نہیں ملتی۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز مقررہ وقت کی بجائے 3 گھنٹے 10 منٹ کی غیر معمولی تاخیر سے سپیکر چوہدری پرویز الٰہی کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس میں موخر کئے گئے محکمہ ہائر ایجوکیشن کے بارے میں سوالوں کے جوابات شامل تھے جو کہ زیر بحث نہ لائے گئے۔ سپیکر نے کہا کہ کہ مجھے سب معلوم ہے کہ رکاوٹ کہاں پر ہے۔ آئی جی کے معاملے پر تمام ممبران متحد تھے، اسمبلی نے متفقہ طور پر آئی جی کو اسمبلی بلانے کا فیصلہ کیا پھر ہم نے آئی جی کو اسمبلی بلایا۔ سپیکر نے وزیر قانون کے جواب میں یہ بھی کہا کہ یہ بل کسی صورت منی بل نہیں بنتا۔ جس پر وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ ریسکیو 1122 کے حوالے سے ترمیم کی جا چکی ہے۔ ریسکیو کے ڈی جی کی تعیناتی برائے ڈی جی اکیڈمی تعیناتی کی ترمیم مانگی گئی۔ پرائیویٹ ڈے پر سرکاری بل نہیں لایا جا سکتا تھا۔ یہ منی بل ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ خدیجہ عمر نے جو بل ایوان میں پیش کیا اسے ہی منظور کیا جائے۔ اگر حکومت کو کوئی مسئلہ نہیں تو اسے پاس کرے ۔ مسلم لیگ (ن)کے رکن اسمبلی وارث کلو نے کہا کہ ایمرجنسی سروس بل منی بل نہیں، حکومت ایمرجنسی بل کا کریڈٹ سپیکر کو نہیں دینا چاہتی۔ سپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے مزید کہا کہ اگر حکومت وعدہ کے مطابق ایمرجنسی سروس ترمیمی بل نہیں لائی تو اجلاس نہیں چلے گا۔ اسمبلی رولز کے مطابق سپیکر کی صوابدید ہے کہ کونسا بل منی ہے یا نہیں۔ راجہ صاحب میرا منہ نا کھلوائیںکون کون سے بل کیسے کیسے پاس ہوئے۔ اجلاس ملتوی ہونے پر ایجنڈے پر موجود کوئی کارروائی نہ ہو سکی اور سپیکر نے اجلاس یکم مارچ پیر دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا۔