اقبال
فطرت یا عالم طبیعی ایک گزرتا ہوا لمحہ ہے ‘ حیا الٰہیہ میں اس کا ’’ہونا‘‘مستقل بالذات ہے۔ اس کی سرشت اور وجود میں داخل وہ سرتاسر مطلق ہے اور اس لئے ممکن ہے کہ ہم اس کا کوئی کامل و مکمل تصور قائم کرسکیں۔
(ماخوذاز ’’ اقبال کے نزدیک دعا اور عبادت کا مفہوم‘‘)