Waqt News
Friday | April 16, 2021
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
Font

تازہ ترین

  • آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی ناظم الامو رکی ملاقات، دو طرفہ امور اور سکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • امریکہ کبھی بھی افغانستان میں ہمیشہ رہنا نہیں چاہتا تھا۔ انتھونی بلنکن
  • افغانستان سے غیرملکی افواج کا انخلاامن عمل میں پیش رفت کے ساتھ ہونا چاہئے.پاکستان
  • پاکستان اور بھارت میں تعلقات کی بحالی کیلئے ثالثی کررہے ہیں۔ یو اے ای کی تصدیق
  • وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا صوبہ بھر کے رمضان بازاروں میں کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کرانے کا حکم

معاشرہ اپنے آپ کو منظم کرے 

Feb 26, 2021 6:07 AM, February 26, 2021
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
معاشرہ اپنے آپ کو منظم کرے 

بکھرے بکھرے لوگ، مایوس چہرے، نااُمیدی، نہ منزل کا نشان، نہ دنیا میں رہنے کا طریقہ۔ البتہ تعصب بھری باتوں کے پیروکار، یہ ہے ہمارے معاشرے کی موجودہ شکل۔ پالیسیوں میں ٹھہرائو نہ ہونے کی وجہ سے آئے دن روزانہ کی بنیاد پر بڑھتی ہوئی مہنگائی اور اشیاء خوردونوش کی کمیابی نے زندگی دوبھر اور جینا حرام کر دیا ہے۔ اب تو لوگ سرعام سوال کرتے ہیں کہ کیا پاکستان چند خاندانوں کی معاشی اور سماجی برتری کیلئے بنا ہے۔ جن کیلئے ملکی قوانین، عزت اور احترام کا علیحدہ معیار، تعلیم اور انصاف کے اپنے طریقے اور محروم طبقوں کیلئے رسوائی، ذلت اور دربدر کی ٹھوکریں ہی لکھی ہیں۔ آخرکار پھر کیا وجہ ہے کہ پاکستان نیا ہو یا پرانا مایوسیوں کے بادل چھٹ ہی نہیں رہے۔ یہ نظام انگریزوں کا دیا ہوا نہیں ہے بلکہ ہمارا اپنا بنایا ہوا ہے۔ اسکے متعلق کہتے ہیں کہ دادا کیس کرتا ہے اور پوتا اُس کا نتیجہ لیتا ہے۔ پہلے تعلیم کی حالت ناگفتہ بہ تھی کہ وڈیرے سکولوں میں مویشی باندھ دیتے ہیں، سکولوں کوبند کروا دیتے ہیں اور گھوسٹ ماسٹر گھروں میں بیٹھے تنخواہ وصول کرتے ہیں لیکن پھر بھی غریبوں کے بچے ٹاٹوں والے سکولوں تک جیسے تیسے رسائی کر لیتے تھے۔ لیکن اب تو تعلیم بھی پرائیویٹ ہاتھوں میں دے دی گئی ہے۔ اب حقیقی طور پر پہلے سے زیادہ بچے تعلیم سے محروم ہیں۔ کیا کبھی کسی کو خیال آیا ہے کہ کتابیں چھاپنے والے اور سرکاری محکمے نصاب کی کتابوں میں اپنی سوچ اور اپنے عقیدے کے مطابق مضامین ڈال کر اپنا مشن پوراکرتے ہیں۔

آرمی چیف کا فوجی فاؤنڈیشن ہیڈکوارٹرز کا دورہ، 100 بستروں کے ہسپتال کا افتتاح کیا

صفائی نصف ایمان ہے اور ہم نے یہ آدھا ایمان یورپ کو دے دیا ہے۔ جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر، غلاظت سے اَٹے ہوئے بدبودار اور تعفن زدہ کوڑے دان اپنی قسمت پر رو رہے ہیں۔ حکومت کا جو حال ہے سوہے ہم بھی اخلاقی، سماجی اور طبی طور پر سرعام جگہ جگہ گندگی پھینکے سے نہیں رُکتے۔ جو بھی حکومت آتی ہے وہ کہتی ہے کہ رشوت ختم کر دی جائیگی، سرکاری عملہ عوام کی عزت نفس سے نہیں کھیلے گا۔ اب ایک لسٹ بنائیں حکومتی محکموں کی جن سے عوام کا پالا پڑتا ہے اور اپنے سینے پر ہاتھ رکھ کر بتائیں کہ کیا ان لوگو ں کا رویہ بدلا ہے۔ کیا رشوت ختم ہو گئی ہے۔ کیا لوگوں کی تضحیک ہونی بند ہو گئی ہے۔ کیا ظلم ختم ہو گیا ہے۔ہمارے دائیں بائیں کے چھوٹے چھوٹے ہمسائے تعلیم، کاروبار، صحت، صفائی، عدل و انصاف اور معاشی ترقی میں ہمیں پچھاڑ کر کہاں سے کہاں نکل گئے ہیں لیکن مجال ہے کہ ہمارے کانوںپر جوں تک بھی رینگی ہو۔اب آتے ہیں اپنے معاشرے کی طرف، سیدھی بات تو یہ ہے کہ ہم گھروں،گلیوں، محلوں، قصبوں اور شہروں میں اپنا فارغ وقت اوٹ پٹانگ باتوں میں ضائع کرتے ہیں۔ اگر معاشرے کے جوان، بوڑھے، طالب علم، سرکاری نوکر، کاروباری لوگ اور پنشنرز اپنے گلی محلے کے لیول پر اپنے آپ کو آرگنائز کریں اور مختلف کمیٹیاں بنائیں جو تعلیم بالغاں کا بندوبست کریں، بے روزگار لوگوں کو چھابڑی اور ریڑھی پر کاروبار کرنے پر مائل کریں اور اگر یہ لوگ جھوٹی آن بان شان اور سرکاری نوکریوں پر لگنے کی توقعات ختم کر کے اللہ کا نام لے کر کاروبار میں کودیں اور پھر دیکھیں خدا کیا کرتا ہے۔ دنیا کے بڑے بڑے لوگ جن میں زندگی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کچھ کرنے کا جذبہ تھا انہوں نے معاشرے کے طعن و تشنیع کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اپنا آغازِ سفر صفر سے کیا اور صفر کے ساتھ خود کو لگا کر اپنی صلاحیتوں کو دس بنا لیا۔میں عوام سے ایک سوال کرتا ہوں کہ آپ کو کس بات کا حجاب اور شرم ہے۔ کون آپ کو طعنے دے گا۔ کیا یہ طعنے دینے والے لوگ آپکے گھر میں اشیاء خوردونوش دینے آئیں گے۔ ہرگز نہیں۔اگر جواب نفی میں ہے تو پھر لعنت بھیجو ایسے خوف پر، میدان میں کودو اور صفر سے دس اور دس سے سو ہو کر دکھائو۔اگر اپنی ہمت، عزم اور منصوبہ بندی سے ایک چائے بیچنے والا، ایک حجام اور کئی اور چھوٹے چھوٹے کام کرنے والے جہدِمسلسل سے دنیا کے اعلیٰ و ارفع مقامات پر پہنچنے میں کامیاب ہوسکتے ہیں تو آپکو کون روک سکتا ہے۔ زندہ، کامیاب اور باہمت لوگوں کی مثالیں اپنے سامنے رکھو اور ان تمام لعنتوں کیخلاف علمِ بغاوت بلند کرتے ہوئے میدانِ عمل میں کودو۔ہٹلر بھی انگریزوں کو طعنے دیتا رہا کہ یہ دکانداروں کی قوم ہیں پھر کیا کیا دکانداروں نے۔ جنگی میدان میں تو اُسے مات دی ہی تھی لیکن اسی دوران اُن کی جعلی کرنسی چھاپ کر پورے جرمنی میں پھیلا دی۔ لوگ بالٹیاں بھر کر نوٹ لے کر جاتے تھے اور ایک کپ چائے کا ملتا تھا۔ یوں محسوس ہو تا ہے کہ ہمارے دشمن بھی ہمارے ساتھ باقی حربوں کے علاوہ اس حربے کو بھی استعمال کر رہے ہیں۔ 1900ء میں آسٹریلیا کے پنشنرز نے اکٹھے ہو کر چرچوں میں جانے کی بجائے گرے آرمی کی تشکیل کی اور معاشرے میں پھیل کر تمام خرابیوں اور جرائم کی بیخ کنی کی اور لوگوں کی رہنمائی کی اور آسٹریلیا کو آسٹریلیا بنا کر دم لیا۔

لاہور:3مقامات پر احتجاج جاری، کراچی کے بعض علاقوں میں انٹرنیٹ بند
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

محمد سلیم بٹ


مشہور ٖخبریں
  • سرپیٹ لینے کی تیاری 

    Apr 12, 2021
  • ’’تزویراتی ‘‘ محاذ پر بنامنظر

    Apr 09, 2021
  • سوشل میڈیا مضمرات : ’’مفت ویکسین ‘‘

    Apr 06, 2021
  • ’’ہمارے نمائندوں‘‘ کی اصل ترجیح؟ 

    Apr 08, 2021
متعلقہ خبریں
  • آپ استعفیٰ دیں حکومت ختم ہوجائے گی:مصطفیٰ کمال

    Oct 09, 2020 | 12:23
  • "اگر آپ بیمار ہیں تو صدر ولادی میر پوٹن سے دور رہیں":روسی ...

    Mar 14, 2020 | 10:34
  • سانحہ چونیاں: پنجاب پولیس نے چونیاں میں بچوں کے قاتل کو ...

    Oct 02, 2019 | 20:31
  • 24اگست کو اپنے آپ کو قوم کے سامنے حساب کےلئے پیش کروں گا: شیخ ...

    Jun 21, 2019 | 18:56
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی ناظم الامو رکی ...

    Apr 15, 2021 | 23:11
  • امریکہ کبھی بھی افغانستان میں ہمیشہ رہنا نہیں چاہتا تھا۔ ...

    Apr 15, 2021 | 22:36
  • افغانستان سے غیرملکی افواج کا انخلاامن عمل میں پیش رفت کے ...

    Apr 15, 2021 | 22:16
  • پاکستان اور بھارت میں تعلقات کی بحالی کیلئے ثالثی کررہے ...

    Apr 15, 2021 | 22:05
  • وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا صوبہ بھر کے رمضان بازاروں میں ...

    Apr 15, 2021 | 21:32
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • رمضان میں مہنگائی، امن و امان کی صورتحال اور ...

    Apr 15, 2021
  • ’’فکرناٹ‘‘ کہنے کی عادت

    Apr 15, 2021
  •  اے ایچ کاردار اور فضل محمود نہ ہوتے تو کیا ...

    Apr 14, 2021
  • برکتوں اور رحمتوں کا مہینہ!!!!

    Apr 14, 2021
  • رحمن صاحب: ’’اچھے زمانے تھے‘‘

    Apr 14, 2021
  • 1

    ترکی امن کانفرنس کو نتیجہ خیز بنانے کیلئے امریکہ طالبان جنگ بندی معاہدے پر عمل ...

  • 2

    رمضان : گرانفروشوں کی من مانیاں 

  • 3

    کرونا کی بڑھتی شدت انتہائی احتیاط کی متقاضی 

  • 4

    وزیر خارجہ کے دورۂ جرمنی سے پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کے امکانات روشن ہوئے ہیں

  • 5

     احتجاج مظاہرے‘ پولیس پر تشدد 

  • 1

    جمعرات ‘2 ؍ رمضان المبارک  1442ھ‘  15؍ اپریل2021ء 

  • 2

    بدھ  ‘  1442ھ‘  14؍ اپریل2021ء 

  • 3

    منگل  ‘  29شعبان المعظم   1442ھ‘  13؍ اپریل2021ء 

  • 4

    پیر  ‘  28شعبان المعظم   1442ھ‘  12؍ اپریل2021ء 

  • 5

    اتوار  ‘  27شعبان المعظم   1442ھ‘  11؍ اپریل2021ء 

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • وزیر اعظم کے نام عوام کی شکایت 

    Apr 15, 2021
  • پاک بھارت رابطے اور کشمیر

    Apr 15, 2021
  • رمضان المبارک کا آغاز اور گورننس

    Apr 15, 2021
  • زکٰوۃ کے نظام میں اصلاحات کی ضرورت

    Apr 15, 2021
  • پی ڈی ایم کی ٹوٹ پھوٹ کے بعد 

    Apr 15, 2021
  • رمضان المبارک کی برکتیں

    Apr 15, 2021
  •    طاقتور حکمران اور بے بسی؟

    Apr 15, 2021
  • فریضہ زکوٰۃ  اور رمضان المبارک

    Apr 15, 2021
  • بڑی طاقتوں کے رویے

    Apr 15, 2021
  • ریاست  ہوتی ہے ماں جیسی 

    Apr 15, 2021
  • 1

    ڈاکٹر مسیحا بنیں، انسانیت کی خدمت کریں

  • 2

    صوبائی ملازمین اور پنشنرز کہاں جائیں؟

  • 3

    سب سے بڑا سخی کون، قصہ تین صحابہؓ  کا

  • 4

    آئی ایم ایف اور مہنگائی

  • 5

    معذور و معمر شخص کی مالی مشکلات 

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    عالمگیر پیغام (۳) 

  • 2

    عالمگیر پیغام (۱)

  • 3

    انقلابِ فکر و عمل (۲) 

  • 4

    صبر 

  • 5

    انقلابِ فکر و عمل (۱) 

  • 1

    مملکت پاکستان

  • 2

    حکومت کا پہلا فرض

  • 3

    جمہوریت

  • 4

    ہمیں ہر روز سبق

  • 5

    متحد

  • 1

    طواف و حج

  • 2

    میرا خیال ہے

  • 3

    ’’تن بہ تقدیر‘‘

  • 4

    وہ جس کے ہاتھ

  • 5

    آرزو

منتخب
  • 1

    سرپیٹ لینے کی تیاری 

  • 2

    وزارت اطلاعات میں فواد چودھری کی واپسی

  • 3

    ’’فکرناٹ‘‘ کہنے کی عادت

  • 4

    رحمن صاحب: ’’اچھے زمانے تھے‘‘

  • 5

    خطرے کی گھنٹی!!!!!

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • 1

     اداکارہ سارہ خان کی طبیعت ناساز ہونے پر ہسپتال داخل

  • 2

    پی ٹی آئی عمران خان کی جماعت نہیں ہے: اکبر ایس بابر

  • 3

    پنجاب میں شدید بارشوں کا خطرہ، پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کر دیا

  • 4

    محمد رضوان کرکٹر آف دی ایئر کی فہرست میں شامل

  • 5

    تحریک لبیک جیسے شدت پسند گروہ اسلام کی شناخت کو بدلنا چاہتے ہیں،فواد چوہدری

  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2021 | Nawaiwaqt Group