شام میں باغیوں کے آخری گڑھ سمجھے جانے والے علاقے ادلب میں کم از کم 19 شہری مارے گئے۔ ان میں بچے بھی شامل ہیں۔ تاہم روس نے کہا ہے کہ وہ دہشت گرد باغیوں کے ساتھ جنگ بندی پر کبھی بھی رضامند نہیں ہوگا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے جنیو ا میں اقوام متحدہ کی میٹنگ کے دوران کہا کہ روس اس طرح کی جنگ بندی کے امکان کو مسترد کرتا ہے کیوں کہ جنگ بندی سے دہشت گردوں کی طرف سے بین الاقوامی اصولوں کی صریح خلاف ورزی جاری رکھنے میں ان کی حوصلہ افزائی ہوگی۔لاوروف نے اقو ام متحدہ حقوق انسانی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہ کوئی انسانی حقوق کا معاملہ نہیں ہے۔ یہ دہشت گردوں کے سامنے گھٹنے ٹیکنے اور ان کی کارروائیوں کے لیے انعام سے نوازنے کے مترادف ہوگا۔سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بتایا کہ ادلب میں کم از کم انیس شہری مارے گئے۔ شامی حکومت کی طرف سے فضائی حملوں اور بھاری توپوں سے گولہ باری سے ہلاک ہونے والوں میں آٹھ بچے بھی شامل ہیں۔ غیر سرکاری تنظیم سیو دی چلڈرن کی سونیا خوش کا کہنا تھاکہ حملے اس بات کا ایک اور ثبوت ہے کہ شمال مغربی شام میں بچوں اور شہریوں کے خلاف تشدد تباہ کن سطح تک پہنچ چکی ہے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024