خیبر پی کے اسمبلی میں پھر ہنگامہ، اپوزیشن کا سیٹیاں، نعرے، ارکان پتھر لیکر آئے
پشاور (نوائے وقت رپورٹ، اے پی پی) خیبرپی کے اسمبلی میں اپوزیشن کا انوکھا احتجاج، سیٹی اور پتھروں کیساتھ ایوان میں داخل ہوکر کارروائی میں خلل ڈالنے کی کوشش کی۔ سپیکر کی وارننگ کے باوجود حزب اختلاف کے اراکین پتھروں سے ڈیسک بجاتے رہے اور سیٹیاں لگتی رہیں۔ شدید نعرہ بازی میں ایوان نے تین بلوں کی منظوری دیدی۔ جبکہ اپوزیشن کا مکمل ایجنڈا ایک بار پھر ضائع ہوگیا۔ منگل کے روز جب سوا گھنٹہ کی تاخیر سے سپیکر مشتاق غنی کی زیرصدارت اجلاس شروع ہوا تو اپوزیشن کاکوئی بھی رکن ایوان میں موجود نہیں تھا۔ اس دوران سپیکر اپوزیشن کا ایجنڈا پکارتے رہے لیکن حزب اختلاف کی تمام کرسیاں خالی پڑی تھیں جس کے باعث مختلف محکموں سے متعلق اپوزیشن کے16سوالات اور توجہ دلائو نوٹس ضائع ہوگئے۔ ایجنڈے کے آخر پر موجود تین بلوں کی منظوری کا وقت آیا تو اپوزیشن اراکین ایک ساتھ ایوان میں داخل ہوگئے۔ جو اپنے ساتھ چھپائے پتھر اور سیٹی بھی ساتھ لائے۔ ایک طرف سپیکر بلوں کی منظوری دے رہے تھے تو دوسری جانب اپوزیشن اراکین رنجیت سنگھ اور ثوبیہ شاہد پتھروں سے ڈیسک بجاتے رہے اور پی پی کی رکن نگہت اورکزئی سیٹی بجاتی رہی۔ اس دوران ایوان میں کان پڑی آوازسنائی نہیں دے رہی تھی۔ سپیکر نے خاتون رکن کووارننگ دی کہ وہ ایوان میں سیٹیاں مارنا بندکردیں تاہم کسی نے ان کی ایک نہ سنی۔ بعدازاں صوبائی اسمبلی نے اپوزیشن احتجاج کے باوجود خیبرپختونخوا خیراتی ادارے ترمیمی بل، کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی بل اورنیشنل ڈیزاسٹرمینجمنٹ خیبرپختونخوا ترمیمی بل کی منظوری دیدی سپیکر نے اجلاس پیر کے روز تک کیلئے ملتوی کردیا۔ خیبر پی کے اسمبلی میں جامہ تلاشی کی کوشش کے دوران اپوزیشن اراکین سکیورٹی عملے سے الجھ پڑے۔ منگل کے روز جب صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے اپوزیشن جماعتوں کے اراکین ایوان میں داخل ہورہے تھے تو داخلی گیٹ پر مامور سکیورٹی عملے نے سپیکرکی ہدایت پر ایم پی ایز سے تلاشی لی جس پر خواتین اراکین سکیورٹی اہلکاروں سے الجھ پڑیں بعدازاں انہیں بغیر تلاشی کے جانے دیاگیا جس کے باعث اپوزیشن اراکین اپنے ساتھ سیٹی اور پتھر لے کر ایوان داخل ہوئے۔ خیبرپختونخواکے وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہاہے کہ اپوزیشن انتخابات میں عوام کی طرف سے مستردکئے جانے پر دلبرداشتہ ہوچکی ہے اس لئے شکست کا سارازورحکومت پرنکال رہی ہے اپوزیشن اراکین کی اکثریت سپیکر کونہیں مانتی اپوزیشن کو خودمعلوم نہیں کہ وہ کیوں سراپااحتجاج ہے اگر حزب اختلاف ایوان میں ڈیسک بجابجاکرتھک چکی ہے توسپیکرسے معافی مانگ لے۔منگل کے روزصوبائی اسمبلی کے اجلاس کے بعدمیڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہاکہ اسمبلی میں اپوزیشن کااحتجاج بلاجواز ہے مشتاق غنی ووٹ لے کر ایوان پہنچے اور سپیکربنے ان کا ہرصورت احترام ہونا چاہئے ہم نے اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کی کوشش کی لیکن اپوزیشن کے کچھ اراکین نہیں چاہتے کہ مذاکرات ہوں اگرانہیں ڈیسک بجانے میں مزہ آتاہے تو بجاتے رہیں۔ عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سردارحسین بابک نے کہا ہے کہ اسمبلی میں جاری ماحول انتہائی افسوسناک ہے سپیکرکے حلف نامے میں درج ہے کہ وہ غیرجانبدار اور پریشرائز نہیں ہونگے لیکن سپیکر صاحب اپنے حلف کی پاسداری نہیں کررہے۔