موجودہ حالات میں بلاجواز اختلافات وتعصبات سے دامن بچاکر آگے بڑھنا ہوگا: اعجازالحق
سرگودھا(نامہ نگار) مسلم لیگ (ض) کے سربراہ ، سابق صدر ضیاء الحق کے فرزند ممبر قومی اسمبلی اعجاز الحق نے کہا کہ ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کیلئے جمہوریت کا تسلسل ناگزیر ہوگیا، ملک میں جمہوریت کا تسلسل برقرار رہنا چاہئے کیونکہ جمہوریت میں ہی سب کی بقا ہے، موجودہ ملکی حالات اس امر کے متقاضی ہیں کہ جمہوری قوتیں مل کر آگے بڑھیں، ملک دشمن عناصر ہماری صفوں میں انتشار پیدا کرکے مذموم مقاصد کی تکمیل کیلئے سرگرداں ہیں، ان حالات میں بلا جواز اختلافات و تعصبات سے دامن بچا کر آگے بڑھنا ہوگا ورنہ حالات کی بہتری اور صورتحال کی مثبت تبدیلی ممکن نہ ہو پائیگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرگودھا پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ملکی صورتحال میں سب جمہوری قوتوں کومل کر آگے بڑھا چاہیے تاکہ ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کیلئے جامع حکمت عملی کے تحت کام کیا جاسکے۔ ملک کو غیر مستحکم کرنا ملک دشمن قوتوں کا ایجنڈا ہے جس کیلئے وہ جامع حکمت عملی کے تحت سازشوں کا تسلسل برقرار رکھے ہوئے ہیں، ملک میں جاری سیاسی احتسابی عمل کے حوالہ سے بات چیت کرتے کہا کہ احتساب بلا امتیاز ہونا چاہیے اس حوالہ سے درجہ بندی اور پسند ناپسند کی پالیسی اختیار نہیں کرنی چاہیے ہم سب کے احتساب کے حامی ہیں تاکہ غلطیوں اور خامیوں سے بچا جاسکے۔لال مسجد کے واقعہ پر مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ غلط تھاجس کا اندازہ بہت بعد میں ہوا۔ این آر او جب کالعدم قرار دیا گیا تو سپریم کورٹ سے پوچھتا ہوں کہ این آر او سے مستفید ہونیوالے ساڑھے 8 ہزار افراد کے خلاف کیا کاروائی ہوئی، سپریم کورٹ کدھر ہے، نیب اور الیکشن کمیشن خود مختار ادارے ہونا چاہیے، کسی واچ لسٹ میں ڈالنے سے پاکستان ختم نہیں ہو جائیگا، افغانستان کے ذریعے دشمن قوتیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے درپے ہیں، مسلم ممالک کے سرداری کی پگ پاکستان کے سر ہے، ایسے فیصلے نہیں آنا چاہیے کہ عوام قبول نہ کرے، عمران خان کی شادی کے حوالہ سے کئے گئے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جب بھی الیکشن آتے ہیں یا عمران خان شادی کرلیتے ہیں یا شادی ختم ہوجاتی ہے، دعا ہے کہ عمران خان کی شادی کامیاب رہے۔ سینٹ الیکشن مسلم لیگ (ن) سے ملکر لڑیں گے۔ قبل ازیں نجی سکول کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات سے خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ نسل نو کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے ہمیں اجتماعی جدوجہد کرنا ہوگی۔