بگلیہار ڈیم پر پانی روک لینے کے باعث دریائے چناب کا بیشتر حصہ خشک ہوگیا: چودھری اسحاق
سیالکوٹ (نامہ نگار) مقبوضہ کشمیر میں بگلیہار ڈیم پر پانی روک لینے کے باعث دریائے چناب کا بیشتر حصہ خشک ہوچکا ہے۔ پانی کی کمی سے سیالکوٹ سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع کی لاکھوں ایکڑ زرعی اراضی پر کاشت شدہ فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ محکمہ ایری گیشن کے مطابق ہیڈمرالہ کے مقام پردریائے چناب میں پانی کی آمد سندھ طاس معاہدہ کے مطابق 55ہزار کیوسک کی بجائے بہت زیادہ کم ہوکر صرف چار ہزار چار سو نوے کیوسک ہے جس سے نہر مرالہ راوی لنک بند ہے۔ دوسری نہر اپر چناب میں پانی کا بہائو صرف تین ہزار نو سو 35کیوسک ہے، مقبوضہ کشمیر سے آکر دریائے چناب میں داخل ہونے والے دو دیگر دریائوں دریائے مناور توی میں پانی کی آمد صرف چار سو ترپن کیوسک ہے اور دریائے جموں توی میں پانی کی آمد بھی بہت کم نو سو بانوے کیوسک ہے۔ چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی آزادکشمیر چوہدری محمد اسحاق نے بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدہ کی کھلے عام خلاف ورزی کرکے پانی روکنے کی مذمت کی اور کہا کہ 1960ء میں ہونے والے سندھ طاس معاہدہ کے مطابق بھارت دریائے چناب میں ہر لمحہ 55ہزار کیوسک پانی چھوڑنے کا پابند ہے لیکن بھارت نے دریائے چناب کا پانی مقبوضہ کشمیر میں تعمیر شدہ بگلیہارڈیم پر روک رکھا ہے جو کہ خلاف ورزی ہے اور اس کا اقوام متحدہ کو نوٹس لے کر بھارت کے خلاف کاروائی کرنی چاہیے۔