زرعی ترقی کیلئے کاشتکاروں کو بلاسود قرضہ دیا جائیگا
اسلام آباد (چوہدری شاہد اجمل) وفاقی حکومت نے وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کے ذریعے ملک بھرکاشتکاروں کے لیے میں 30ہزار سولر ٹیوب ویل لگانے کا فیصلہ کیا ہے،اس منصوبےکے تحت حکومت کاشتکاروں کو بلا سود قرضے فراہم کرے گی جو 12سال میں قسطوںمیں ادا کرنا ہوں گے، یہ منصوبہ وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کے شعبے واٹر منیجمنٹ کی زیر نگرانی چلایا جائے گا۔ یہ منصوبہ وزیراعظم کی ہدایت پر وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ چلائے گی اور اس میں پاکستان ایگری کلچرل ریسرچ کونسل (پی اے آر سی) مکمل طور پر مشاورت دے گی۔ ذرائع کے مطابق شمسی توانائی پر چلنے والے یہ ٹیوب ویلز ان علاقوں میں لگائے جائیں گے جہاں زیر زمین پانی کی سطح 100فٹ ہے،اس حوالے سے پی اے آر سی زیر زمیں پانی کی سطح کا جائزہ لینے سے لے کر ٹیوب ویلز لگانے تک کے عمل میں کنسلٹنسی فراہم کرنے گا۔ وفاقی حکومت کاشتکاروں کواس منصوبے کے لیے بلا سو دقرضے فراہم کرے گی ان قرضوں کو12سال کی مدت میں قسطوں میں اداکرنا ہو گا تاکہ کاشتکاروں پر اس کا بوجھ نہ پڑے ۔یہ منصوبہ وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کے شعبے واٹر منیجمنٹ کی زیر نگرانی چلایا جائے گا۔منصوبے کا مقصد ملک میں کاشتکاری کے لیے متبادل ذرائع سے سستی توانائی فراہم کرنا ہے تاکہ کاشتکاروں کی فصلوں پر لاگت کو کم کرکے ان کی پیدوار کی قیمت کو بین الاقوامی قیمتوں کے برابر لایا جا سکے۔شمسی توانائی کے ٹیوب ویلز سے کاشتکاروں کو آبپاشی کے لیے مفت بجلی فراہم ہوسکے گی اور بلا سود قسطوں پر ادائیگی کی وجہ سے ان پر معاشی بوجھ بھی کم سے کم پڑے گا۔