خدمت خلق فائونڈیشن کے دفتر پر چھاپے کی اجازت طلب کرلی گئی
کراچی(کرائم رپورٹر)ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ نے انسدادہشت گردی عدالت سے ایم کیو ایم کے فلاحی ادارے خدمت خلق فائونڈیشن کے دفتر پر چھاپے اور ریکارڈ سیل کرنے کی اجازت طلب کر لی ہے۔درخواست میں تحریر کیا گیا ہے کہ معصوم شہریوں سے بھتے اور تاوان کے نام پر رقم لے کر اسے کے کے ایف فنڈز میں جمع کروایا گیا اور پھر اسے باہر بھیج دیاگیا جو بعد ازاں دہشت گردی اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں استعمال ہوا۔انسداد دہشتگردی کی عدالت نمبر2کراچی میں جمع کروائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے سرفراز مرچنٹ کی شکایت پر درج مقدمے کی تحقیقات کے دوران اور کے کے ایف بک کے ریکارڈ کا جائزہ لینے پر یہ چیزیں عیاں ہوئیں۔اس کا مقدمہ ایف آئی اے اسٹیٹ بینک سرکل میں درج ہے اور اس کی تحقیقات اسلام آباد اور کراچی میں مشترکہ طور پر جاری ہیں۔اسی مقدمے کی مزید تحقیقات کیلیے ایم کیو ایم کے ڈاکٹر فاروق ستار، کنور نوید جمیل،علی رضا عابدی،ڈاکٹر ارشد وہرا ، عادل صدیقی ، عبدالحسیب، سید انور رضا، افتخار عالم، معین عامر پیرزادہ، شیراز وحید، عدنان احمد، صفیان یوسف، شیخ صلاح الدین، محمد عبدالروف، محبوب عالم، احمد علی اور ساجد احمد کو 27فروری سے 7مارچ کے دوران طلب کر لیا گیاہے۔
خدمت خلق/ اجازت