وہ اک ناسمجھ مسکراہٹ ہونٹوں پر سجائے بڑی سنجیدگی سے کہہ رہا تھا۔ زندگی گزارنے کیلئے محبت فقط محبت کافی ہے۔ ابرار صاحب نے آگے بڑھ کر اسکی نبض تھام لی۔ نبض ابھی کچی ہے۔ وہ مسکراتے ہوئے کہنے لگے۔ وہ جسے ہم شروعات میں محبت سمجھتے ہیں وہ درحقیقت محبت ہوتی ہی نہیں۔ وہ فقط پسندیدگی یا infatuation ہوتی ہے۔ اسوقت ہمیں لگتا ہے کہ بس اک دوسرے کی شکل دیکھ کر گزارہ ہو جائیگا۔ زندگی بیت جائیگی لیکن نہیں، یہ اتنا سہل نہیں۔کسی دن اسکا چہرہ اترا ہوا اور لہجہ تلخ بھی ہو سکتا ہے۔کسی دن اسکے بال کالی گھٹا کی بجائے بنجر جھاڑی کی طرح بھی لگ سکتے ہیں، ہو سکتا ہے وہ کبھی اتنا تھک جائے کہ تمہارا انتظار کئے بغیر ہی کھانا کھائے اور سو جائے۔ ہو سکتا ہے کسی شام اسے جاڑے کی سردی رومانٹک نہ لگے، وہ تمہارا محبوب تمہارا ہمسفر ہمیشہ کھلتا گلاب اور شاعر کا خواب نہیں رہ سکتا۔ وہ ہمیشہ غزل بن کر نہیں گونج سکتا۔ وہ اکثر تمہیں بکھرے بے وزن لفظوں کی سطروں کی طرح ملے گا۔ اور جب تمہیں اس بے وزن غزل کی ادائیگی کا ہنر آ جائے تو سمجھو اب کہیں جا کر تم نے محبت کی پہلی سیڑھی پار کی ہے۔ اب تم زندگی گزارنے کا ہنر سیکھنے لگے ہو۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38