ربیع کی فصل کیلئے کاشتکاروں کو این ایف سی اور یوٹیلیٹی سٹورز سے یوریا کھاد کی فراہمی شروع
لاہور (کامرس رپورٹر) وفاقی وزیر صنعت و پیداوار میاں منظور احمد وٹو نے کہا ہے کہ ربیع کی فصل کیلئے کاشتکاروں کو نیشنل فرٹیلائزر کارپوریشن اور یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کے سٹورز اور ویئر ہائوسز کے ذریعہ یوریا کھاد کی فراہمی کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے نیز حکومت کے اس خصوصی اقدام کی وجہ سے کاشتکاروں کو یوریا کھاد سرکاری نرخ 660 روپے فی بیگ کے حساب سے ملنا شروع ہو گئی ہے۔ انہوں نے یہ بات جمعرات کو یہاں لاہور میں این ایف سی کے ویئرہائوس کے دورہ کے موقع پر کہی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کے اس خصوصی اقدام کی وجہ سے نہ صرف کسانوں کو کنٹرول ریٹ پر کھاد مل رہی ہے بلکہ بلیک مارکیٹنگ کا بھی خاتمہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ درآمد شدہ یوریا کھاد کے چار جہاز گوادر اور کراچی پورٹ پر لنگر انداز ہو چکے ہیں اور یوریا کی فراہمی ٹرکوں اور ٹرین کے ذریعہ گندم کے پیداواری علاقوں میں براہ راست کی جا رہی ہے جبکہ 3 جہاز پہنچ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 5 جنوری تک 187000 ٹن یوریا کھاد درآمد کرنے کے علاوہ مقامی فرٹیلائزرز کمپنیوں سے 50 فیصد پیداوار جو 2 لاکھ ماہانہ ہے۔ سرکاری گوداموں میں پہنچ جائے گی۔ اس اقدام کی وجہ سے یوریا کی عارضی قلت پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے۔ اب تک تقریباً 179000 ٹن درآمدی یوریا سرکاری سیل پوائنٹ تک پہنچ چکا ہے جبکہ روزانہ 6 سے 7 ہزار ٹن مقامی تیار شدہ یوریا کھاد بھی ان سیلز پوائنٹ پر پہنچ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی کھاد مینوفیکچررز کے کارخانوں سے اور بندرگاہ سے کھاد کی ترسیل کیلئے ٹرانسپورٹ کے خصوصی اقدامات کئے گئے ہیں۔