شہباز شریف 15 جنوری کو میڈیا کے سامنے کرپشن کے ثبوت پیش کریں یا قوم سے معافی مانگیں‘ ضلع ناظمین کا چیلنج
لاہور (خصوصی رپورٹر) پنجاب کے16 ضلع ناظمین نے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف کو چیلنج کیا ہے کہ الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا کے سامنے 15 جنوری کو لاہور پریس کلب میں ضلع ناظمین کیخلاف کرپشن کے ثبوت پیش کریں‘ ہم اپنا موقف دیں گے۔ اس کارروائی کو عوام براہ راست میڈیا پر دیکھ کر فیصلہ کریں کہ آیا الزامات درست ہیں یا محض سیاسی مخالفانہ شعبدہ بازی ہے۔ ناظمین نے کہا کہ ہم احتساب کیلئے تیار ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب بھی غلط بیانی پر قوم سے معافی مانگنے کیلئے تیار رہیں۔ ضلع ناظم نے گورنر پنجاب کو خط لکھا ہے جس میں غیرآئنیی اقدامات کا نوٹس لینے کی اپیل کی گئی ہے۔ لاہور پریس کلب میں 16 ضلع ناظمین نے اس موقف کا اظہار مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔ اس موقع پر ضلع ناظم رحیم یار خان سردار رفیق لغاری‘ ضلع ناظم بہاولپور طارق بشیر چیمہ‘ ضلع ناظم لودھراں عبدالرحمن کانجو‘ ضلع ناظم ملتان میاں فیصل مختار‘ ضلع ناظم خانیوال احمد یار ہراج‘ ضلع ناظم ڈیرہ غازی خان سردار مقصود لغاری‘ ضلع ناظم پاکپتن رائو نسیم ہاشم‘ ضلع ناظم فیصل آباد رانا زاہد توصیف‘ ضلع ناظم گوجرانوالہ فیاض چٹھہ‘ ضلع ناظم گجرات چودھری شفاعت حسین‘ ضلع ناظم منڈی بہائو الدین چودھری ریاض اصغر‘ ضلع ناظم حافظ آباد مبشر عباس بھٹی‘ ضلع ناظم ننکانہ سید ممتاز علی شاہ‘ ضلع ناظم راولپنڈی راجہ جاوید اخلاص‘ ضلع ناظم اٹک میجر (ر) طاہر طادق اور ضلع ناظم چکوال سردار غلام عباس موجود تھے۔ احمد یار ہراج‘ میجر (ر) طاہر صادق اور سردار غلام عباس نے دعویٰ کیا کہ سیالکوٹ‘ جہلم‘ راجن پور اور بہاولنگر کے ضلع ناظمین پریس کانفرنس کیلئے آئے ہوئے راستے میں ہیں۔ ان ضلع ناظمین نے پنجاب حکومت پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے غیرآئینی طور پر کمشنر لگائے ہیں۔ کرپشن کے الزامات غلط ہیں۔ قومی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین چودھری نثار علی خان نے 1989ء سے آج تک 2300 آڈٹ اعتراضات اور 3 کھرب روپے کی کرپشن کا ذکر کیا ہے۔ اس میں دو مرتبہ پیپلز پارٹی اور دو مرتبہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت رہی ہے لہٰذا پہلے ان کا احتساب کیا جائے۔