لاہور (نامہ نگار+ ریڈیو نیوز+ اے پی پی) قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مبینہ بھارتی دہشت گرد ستیش آنند شکھلا کی نشاندہی پر مزید تین بھارتی باشندے بھی گرفتار کرلئے ہیں جن کے قبضہ سے اسلحہ‘ کیمرے‘ نقشے‘ بھارتی کرنسی اور خفیہ دستاویزات بھی برآمد کی گئی۔ مذکورہ تینوں جاسوسوں کو خفیہ مقام پر رکھ کر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اعلیٰ سطحی ٹیمیں ان سے مختلف خطوط پر تفتیش کررہی ہیں اور کسی قسم کی تفصیلات بتانے سے گریز کیا جا رہا ہے۔ اے پی پی کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ ستیش کی نشاندہی پر نیو انارکلی کے ایک ہوٹل سے اس کے دو ساتھی جبکہ نشاط کالونی ڈیفنس کے قریب سے اس کا ایک ساتھی گرفتار کیا گیا ہے۔ ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا کہ ایک ملزم افغانستان میں بھارتی سفارتخانے میں بھی ملازم رہا جبکہ دوسرے کا تعلق دہلی سے ہے۔ مذکورہ ملزمان 14‘15روز سے نیو انارکلی کے ایک ہوٹل میں مقیم تھے۔ دوران تفتیش ملزموں نے بتایا کہ انہوں نے لاہور کی اہم سرکاری و نیم سرکاری عمارات‘ مذہبی اجتماعات کی تصاویر وغیرہ بنا کر بھارت بھجوانی تھیں۔ علاوہ ازیں ملزمان کے کالعدم مذہبی تنظیموں سے روابط کا بھی پتہ چلا ہے۔ نامہ نگار کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ افراد لاہور میں مسلمانوں کے ناموں سے کافی عرصہ سے رہائش پذیر تھے اور ان کا مقصد پاکستان میں دہشت گردی پھیلانا تھا۔ معلوم ہوا ہے کہ حساس ادارے اس بات کا بھی پتہ لگا رہے ہیں کہ ان افراد کے پاکستان میں کن افراد سے رابطے ہیں تاکہ ان افراد کو بھی گرفتار کیا جائے۔ تاہم پولیس حکام نے رابطہ پر ان گرفتاریوں سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔ خصوصی نامہ نگار نے بھارتی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے بتایا کہ بھارت کے سرکاری ذرائع نے بھی لاہور میں تین بھارتی شہریوں کی گرفتاری کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔ ریڈیو نیوز کے مطابق لاہور میں گرفتار دہشت گردوں کی تعداد سات ہوگئی جن میں دو پاکستانی اور پانچ بھارتی شامل ہیں۔ ان میں رام چندر‘ رام کمار‘ پرکاش‘ قابل خان اور ستیش آنند شامل ہیں۔ پولیس نے مزید تین بھارتی دہشت گرد گرفتار کرکے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے کا منصوبہ ناکام بنا دیا۔ ایک نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی دہشت گردوں کو ٹارگٹ دیا گیا تھا کہ وہ کالعذم تنظیموں کے مراکز کے بارے میں معلومات فراہم کریں۔ آئی این پی کے مطابق ستیش آنند نے انکشاف کیا کہ وہ بھارت کے شہر کلکتہ کا رہائشی ہے اور کچھ عرصہ قبل غیرقانونی طور پر پاکستانی حدود میں داخل ہوا تھا۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024