بھارتی ریاست ہریانہ میں سکھ مذہبی رہنماءکی گرفتاری کے بعد پھوٹنے والے ہنگاموں میں ہلاکتوں کی تعداد33ہو گئی ہے، جبکہ350سے زائد افراد زخمی ہیں، بھارتی پنجاب کے 10اضلاع میں غیر معینہ مدت کا کرفیو نافذ ہے۔ بھارت میں سکیورٹی فورسز نے ڈیرہ سچا سودا تنظیم کے خلاف کریک ڈاﺅن شروع کر دیا ہے اور گرو گرمیت رام کے دو آشرم سیل کر دیئے ہیں۔ ریاست ہریانہ میں سکھ مذہبی رہنما کی گرفتاری کے اثرات کا دائرہ قریبی علاقوں میں پھیل گیا ، گڑ گاﺅں میں ہائی الرٹ کر دیا گیا، جبکہ فسادات سے متاثرہ سر سا اور3دیہات میں کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق گرمیت کے حامیوں نے گاڑیوں پر پتھراﺅ کیا ، ریلوے اسٹیشن ،ٹیلی فون ایکسچینج ، پٹرول پمپوں اور گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ ڈیرا سچا سودا واقعے کے بعد نئی دہلی کے13پولیس ڈسٹرکٹس میں بھی کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے،10سال میں پہلا موقع ہے کہ نئی دہلی کے80فیصد علاقوں میں کرفیو نافذ کیا گیا۔ واضح رہے کہ بھارتی عدالت نے گرو گرمیت رام کو جنسی زیادتی کا مجرم قرار دیا تھا جس کے بعد فسادات پھوٹ پڑے ، گرو گرمیت رام رحیم کو سزاکل سنائی جائے گی۔بھارت کی ایک عدالت نے وفاقی حکومت اور ریاستی حکام کو ہریانہ کی شمالی ریاستوں اور پنجاب میں ہونے والے تشدد سے نمٹنے میں ناکامی پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ہریانہ اور پنجاب کی ہائیکورٹ نے سنیچر کو ایک بیان میں کہا ہے کہ وفاقی اور ریاستی حکومتوں کا ردعمل سیاسی سرنڈر کے علاوہ کچھ نہیں تھا۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024