گھوسٹ ملازمین کے ذریعے لاکھوں روپے تنخواہیں نکالنے کی تحقیقات مکمل
پشاور(بیورورپورٹ)قومی احتساب بیورو خیبر پختونخوا نے گھوسٹ ملازمین کی جعلی پرسنل نمبر بنانے کے ذریعے لاکھوں روپے تنخواہیں نکالنے کی سکینڈل کی تحقیقات مکمل کرلی اورضلع بٹگرام کے محکمہ تعلیم کے پانچ سابق ملازمین سمیت 20افراد کے خلاف ۱یک کروڑ 16لاکھ روپے مالیت کی ریفرنس احتساب عدالت میں جمع کردی ہے گزشتہ روز جب نیب کی تفتیشی آفسر نے ریفرنس احتساب عدالت میں جمع کردی نامزد ملزمان سابق ڈسٹرکٹ اکاونٹ آفیسر محمد آیاز قریشی ، سابق اسسٹنٹ ٹریژرار طارق محمود ، سابق سینئر آڈیٹر اورنگزیب، سابق اکاﺅنٹنٹ محمد حامد یونس ، سا بق جونیئر کلرک محکمہ تعلیم بٹگرام علی رحمان پر الزام ہے کہ انہوں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے محکمہ تعلیم بٹگرام میں گھوسٹ ملازمین کے لیے جعلی پرسنل نمبرز بنائے اور اور انکے نام پر لاکھوں روپے تنخواہ نکالی مذکورہ ملازمین نے پندرہ دیگر ملزمان جس میں اسماعیل شاہ ، حیات محمد ، فضل وھاب ، ملک حیات خان ، محمد آصف ، سرفراز ، شاہد نازیہ حسن ، نیلم ، قاضی راشد یاسر آمین ،جسارت بی بیوسیم نذیر ، رحیم داد خان اور انور زیب شامل ہے ان کو اس سکینڈل کے زریعے بھی فائدہ پہنچایا ہے ، نیب نے تحقیقات مکمل کرکے گزشتہ روز ریفرنس احتساب عدالت میں جمع کرادی ریفرنس میں کل 62گواہان ہیں ۔