نوازشریف نے ایبٹ آباد ‘ ملتان اور فیصل آباد میں بڑے جلسوں کا پروگرام بنا لیا
اسلام آباد ( محمد نوازرضا‘ وقائع نگار خصوصی) سابق وزیراعظم محمد نوازشریف نے رابطہ عوام کے سلسلے میں ایبٹ آباد‘ ملتان اور فیصل آباد میں بڑے جلسوں سے پروگرام بنایا ہے اور ان جلسوں میں ان کو سپریم کورٹ کی طرف سے نااہل قرار دئیے جانے کے بعد 13 سوال اٹھائیں گے اور ”قومی ڈائیلاگ“ کے ذریعے دیگر سیاسی جماعتوں کو آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے قانون سازی پر آمادہ کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کو فوری طورپر قومی ڈائیلاگ کی پیشکش کے مثبت نتائج کے امکانات کم نظر آتے ہیں۔ میاں نوازشریف اس وقت ”ہارڈلائنرز“ کے نرغے میں ہیں اور وہ آہستہ آہستہ پارٹی کے ”صلح جو“ لیڈروں سے دور ہوتے جارہے ہیں۔ صلح جو لیڈر میاں نوازشریف کو اداروں سے ”تصادم“ کی پالیسی سے روکنا چاہتے ہیں لیکن سردست وہ بے بس دکھائی دیتے ہیں صلح جو لیڈر میاں نوازشریف کے خلاف نیب کیسز کی تیز رفتاری سے سماعت کے عمل کو روکنے کی حکمت عملی اختیار کرنے کے حق میں ہیں۔ وہ اس وقت مسلم لیگ ن اور اداروں کے درمیان تعلقات کار بحال کرانے کیلئے کوشاں ہیں ذرائع کے مطابق میاں نوازشریف کو عیدالضحی سے قبل پارٹی کے سینئر رہنماو¿ں سے ملاقات کا مشورہ دیا گیا ہے ان سے کہا گیا ہے کہ وہ فی الحال سیاسی ٹمپو“ نہ بڑھائیں اوراپنی مقبولیت کا ” ہوا“ برقرار رکھیں آئندہ انتخابات کی تیاری شروع کردیں اور موجودہ حکومت کو 2018ءکے انتخابات تک لے جائیں۔