میانمار حملوں میں 15 اہلکار ہلاک 30 زخمی جبکہ جوابی فائرنگ میں 59حملہ آور مارے گئے
ینگون (اے ایف پی) میانمار میں حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ ریاست رخائن میں پولیس سٹیشنوں، سرحدی چوکیوں اور فوجی اڈوں پر روہنگیا شدت ہسندوں کے مربوط حملوں میں 15 اہلکار ہلاک 30 زخمی جبکہ جوابی فائرنگ میں 59حملہ آور مارے گئے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ریاست میں شدت پسندوں نے علی الصبح بیک وقت 30 چوکیوں کو نشانہ بنایا۔ یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب ایک روز قبل ہی رپورٹ میں خبردار کیا گیا تھا کہ اگر نسلی تناو¿ کو ختم کرنے کے لیے کچھ نہ کیا گیا تو مزید لوگ انتہا پسندی کی جانب راغب ہو سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ ریاست رخائن میں تقریباً 10 لاکھ مسلمان آباد ہیں۔ بودھوں کی اکثریتی آبادی کے ساتھ کئی سالوں سے تناو¿ جاری ہے جبکہ دسیوں ہزاروں روہنگیا بنگلہ دیش نقل مکانی کر چکے ہیں۔ حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ ’بنگالی شدت پسند باغیوں نے پولیس سٹیشن پر ہاتھ سے بنے دھماکہ خیز بموں سے حملہ کیا اور کئی دیگر پولیس سٹیشنوں پر مربط حملہ کیا۔ فوج کے سربراہ نے فیس بک پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’اس حملے میں 150 کے قریب شدت پسند ملوث تھے۔ دوسری جانب بنگلہ دیش سرحدی محافظوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے بنگلہ دیش میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے تقریباً 150 روہنگیا کو واپس بھیجا۔ انھوں نے مزید کہا ہے کہ حملوں کے باعث انھوں نے بارڈر کی سکیورٹی مزید سخت کر دی ہے۔
میانمار