عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ قادیانیوں کی ریشہ دوانیوں کا ملکر سدباب کرنا ہوگا
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) اہل اسلام ہر قسم کے گروہی‘ فرقہ وارانہ‘ نسلی اور لسانی اختلافات کو پس پشت ڈال کر دین اسلام کی خدمت اور اسلامی ممالک خصوصاً پاکستان کے استحکام اور تحفظ ناموس رسالت و عقیدہ ختم نبوت کے لئے متحد ہوکر کام کریں یہ اعلامیہ 117 ویں خاتم النبین کانفرنس کے اختتام پر جاری کیا گیا جو گولڑہ شریف میں زیر نگرانی پیر غلام معین الحق گیلانی منعقد ہوئی‘ کانفرنس سے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی‘ سابق وزیر قانون اور پی ٹی اے کے رہنماءڈاکٹر بابر اعوان صاحبزادہ ابو الخیر زبیر‘ علامہ امین شہیدی‘ ڈاکٹر نور احمد نے خطاب کیا۔قاری صداقت علی نے تلاوت قرآن حکیم کی جبکہ معروف نعت خواں فصیح الدین سہروردی اور شاہ حسین گردیزی نے بارگاہ رسالت میں گلہائے عقیدت پیش کیا‘ اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ امہ مل کر اسلام اور مسلمانوں کے خلاف کی جانے والی سازشوں سے نہ صرف آگاہی حاصل کرے بلکہ مسلسل جدوجہد سے انہیں ناکام بناتے‘ فتنا انکار نبوت بے نقاب ہوچکا ہے مگر کلی طور پر ختم نہیں ہوا قادیانی آج بھی اسلام کا نقاب اوڑھے اپنی ریشہ دوانیوں میں مشغول ہیں اور اگرچہ 1974ءمیں آئینی طور پر غیر مسلم قرار پاچکے لیکن اپنے آپ کو غیر مسلم تسلیم کرتے نہ اسلامی شعائر سے باز آتے ہیں۔ ہم سب مل کر آئینی خلاف ورزی کا سدباب کرنا ہوگا آخر میں عہد کیا گیا کہ سب مل کر تحفظ عقیدہ ختم نبوت کا عزم کریں اور اپنی زندگیوں کو صحیح اسلامی سانچے میں ڈھال کر دین اور دنیا کی خوز و فلاح کا سامان مہیا کرینگے۔ اﷲ تعالیٰ ہمارا حامی و ناصر ہو اور رحمت رسول کریم ہم پر سایہ فگن رہیں۔کانفرنس کے آخر میں سجادہ نشین پیر غلام معین الحق گیلانی نے ملک و ملت کے استحکام اور امہ کے اتحاد کے لئے خصوصی دعا کرائی۔