ٹرمپ کی دھمکیوں کےخلاف ملک گیر مظاہرے، لاہور میں امریکی قونصلیٹ کے سامنے دھرنا
لاہور (خصوصی نامہ نگار) دفاع پاکستان کونسل کے زیر اہتمام امریکی دھمکیوں کیخلاف چاروں صوبوں و آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔لاہور میں امریکی قونصلیٹ کے باہر ہزاروں افراد نے زبردست احتجاجی دھرنا دیا اور شدید نعرے بازی کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ امریکہ کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کئے جائیں۔ نیٹو سپلائی مکمل بند کی جائے۔ وزیر خارجہ امریکہ کا دورہ موخر نہیں منسوخ کرنے کا اعلان کریں۔ بھارت کو فضائی حدود کے استعمال سے روکا جائے۔ انڈیا افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے لئے راستے بند کئے جائیں۔ حکومت پاکستان سرکاری سطح پر امریکہ و بھارت کی مصنوعات پر پابندی لگائے۔ اگر مطالبات منظور نہ ہوئے تو ملک بھر میں دھرنے دیں گے۔ کراچی سے خیبر تک قوم ٹرمپ کی دھمکیوں کیخلاف متحد ہو چکی ہے۔ بیس کروڑ پاکستانی افواج پاکستان کے ساتھ ہیں۔ امریکہ پاکستان سے معافی مانگے یا تابوت ساتھ لیکر آئے۔ اس موقع پر مجلس وحدت المسلمین کے مظاہرین بھی دفاع پاکستان کونسل کے دھرنے میں شریک ہو گئے۔اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری موجود رہی۔ اس دوران مختلف شہروں میں ٹرمپ کا پتلا اور امریکی جھنڈے بھی نذر آتش کئے گئے۔ احتجاجی مظاہرین نے پاک فوج کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ بیس کروڑ پاکستانی بہادر افواج پاکستان کے ساتھ ہیں اور ملکی دفاع کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ لاہور میں امریکی دھمکیوں کیخلاف سب سے بڑا پروگرام دفاع پاکستان کارواں تھا یہ چوبرجی چوک سے شروع ہوا جو قرطبہ چوک مزنگ، جیل روڈ، شادمان، چائنہ چوک، گورنر ہا¶س، ڈیوس روڈ اور پریس کلب سے ہوتا ہوا امریکی قونصلیٹ کے سامنے پہنچ کر ایک بڑے جلسے کی شکل اختیار کر گیا جہاں ہزاروں مظاہرین نے احتجاجی دھرنا دیا۔ کارواں اور احتجاجی دھرنے سے دفاع پاکستان کونسل کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمان مکی، علامہ ابتسام الٰہی ظہیر، سیف اللہ خالد، حافظ عبدالغفار روپڑی، حافظ ساجد انور، مجلس وحدت المسلمین کے مرکزی رہنما علامہ حسن ہمدانی، ابوذر مہدی، ابوالہاشم ربانی، شیخ نعیم بادشاہ، حافظ خالد ولید، مولانا ادریس فاروقی، سید اسامہ شاہ بخاری، مسعود الرحمان جانباز و دیگر نے خطاب کیا۔ دفاع پاکستان کونسل کے مرکزی رہنما حافظ عبدالرحمن مکی نے امریکی قونصلیٹ کے باہر احتجاجی کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جنگ کی دھمکی کے بعد سفارتی تعلقات باقی نہیں رہتے۔ امریکی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کیا جائے اور پاکستانی قوم کے جذبات اس تک پہنچائے جائیں۔امریکہ کے ساتھ قرضوں کے جعلی پیکج ختم کئے جائیں جن سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ملا۔ ہم اربوں ڈالر امریکہ کے منہ پر مارتے ہیں۔ امریکہ افغانستان میں اپنی شکست کا بدلہ پاکستان سے لینا چاہتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت نے امریکہ کی شہ پر کوئی حماقت کی تو ہمارے بارڈ ر کھلے ہیں۔ ہم برملا اعلان کرتے ہیں کہ جس دن بھارت کی طرف سے افغانستان سے کوئی حملہ کیا اسی دن بھارت کو اسکی شرارتوں کا سبق سکھائیں گے۔ چین اور روس کے ساتھ خارجہ پالیسی، تعلقات کو مستحکم کیا جائے۔ نیٹو سپلائی اور افغانستان میں امریکی فورسز کا اسلحہ، سامان، خوراک مکمل بند کی جائے۔ جمعیت اہلحدیث کے ناظم اعلیٰ علامہ ابتسام الہیٰ ظہیر نے کہا کہ امریکہ ابرہہ ہے جو ہاتھیوں کو لے کر آیا لیکن یہ ابابیل اسے پاش پاش کر دیں گے۔ میاں رضا ربانی چیئرمین سینٹ کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے کلمہ حق کہا۔ وزیر اعظم نے قومی سلامتی کا اجلاس بلایا، ہم ان پر اعتماد کرتے ہیں ، سپہ سالار آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو سلیوٹ پیش کرتے ہیں جنہوں نے امریکی کو سامنے بٹھا کر امداد مسترد کرنے کا اعلان کیا۔ مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام ملک بھر میں ”یوم مردہ بادامریکہ“منایا گیا۔چاروں صوبوں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع میں احتجاجی مظاہرے و ریلیاں نکالی گئیں، مظاہرین نے امریکی پرچم اور ڈونلڈ ٹرمپ کی تصویریں بھی نذر آتش کی۔ نماز جمعہ کے اجتماعات میں امریکی صدر کی ہرزہ سرائی کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے اس دھمکی کو پاکستانی عوام کی توہین قرار دیا گیا، لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرے میں مرد خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکاءنے” امریکہ مردہ باد اور امریکہ کا جو یار ہے وہ قوم کا غدار ہے“ کے نعرے لگاتے اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے رہے۔ احتجاجی مظاہرے کی قیادت مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی، سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ مبارک موسوی اور سیکرٹری جنرل لاہور علامہ سید حسن ہمدانی نے کی، مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات و رکن شوریٰ عالی سید اسد عباس نقوی نے کہا کہ ہم ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔