سانحہ ماذل ٹاﺅن : ٹربیونل رپورٹ عام کرنے کی درخواست پر پنجاب حکومت جواب طلب
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن عدالتی ٹربیونل کی رپورٹ کی معلومات منظر عام پر لانے کے لئے جاں بحق افراد کے لواحقین کی جانب سے دائر درخواست پر پنجاب حکومت اور انفارمیشن کمشن اور حکومت پنجاب سے 12ستمبر کو جواب طلب کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت کی۔ متاثرین سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے وکیل محمداظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ماڈل ٹاﺅن انکوائری رپورٹ منظر عام پر آنے سے ذمہ داروں کا تعین ہو گا۔ انکوائری رپورٹ منظر عام پر لا کر مقتولین کے ورثا کو جلد انصاف کی فراہمی کا عمل ممکن بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت کسی شہری کو بھی معلومات کی فراہمی سے نہیں روکا جا سکتا۔ انفارمیشن کمشنر کی عدم تعیناتی کی بناء پر سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی رپورٹ فراہم نہیں کی جا رہی۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کی فراہمی میں تاخیر آئین کی روح کے خلاف ہے۔ ماڈل ٹاﺅن عدالتی انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کی متعدد درخواستیں لاہور ہائیکورٹ میں پہلے سے ہی زیر سماعت ہیں۔