رابطہ عوام مہم‘ نوازشریف ایبٹ آباد‘ ملتان اور فیصل آباد میں جلسے کریں گے
اسلام آباد (محمد نواز رضا‘ وقائع نگار خصوصی) سابق وزیراعظم محمد نوازشریف نے رابطہ عوام کے سلسلے میں ایبٹ آباد‘ ملتان اور فیصل آباد میں بڑے جلسوں کا پروگرام بنایا ہے۔ وہ ان جلسوں میں سپریم کورٹ کی طرف سے نااہل قرار دیئے جانے کے بعد 12 سوال اٹھائیں گے اور قومی ڈائیلاگ کے ذریعے دیگر سیاسی جماعتوں کو آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے قانون سازی پر آمادہ کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کو فوری طورپر ”قومی ڈائیلاگ“ کے مثبت نتائج کے امکانات کم نظر آتے ہیں۔ میاں نوازشریف اس وقت ”ہارڈ لائنرز“ کے نرغے میں ہیں اور وہ آہستہ آہستہ پارٹی کے ”صلح جو“ لیڈروں سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔ صلح جو لیڈر میاں نوازشریف کو اداروں سے ”تصادم“ کی پالیسی سے روکنا چاہتے ہیں‘ لیکن سردست وہ ”بے بس“ دکھائی دیتے ہیں۔ سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کے گرد جن لیڈروں نے گھیرا تنگ کر رکھا ہے‘ وہ ان کے دیرینہ ساتھیوں کی دوری کا باعث بن رہے ہیں۔ ہارڈ لائنرز کا پارٹی کے فیصلوں میں عمل دخل بڑھ گیا ہے۔ صلح جو لیڈر میاں نوازشریف کے خلاف نیب کے کیسز کی ”تیزرفتاری“ سے سماعت کے عمل کو روکنے کی حکمت عملی اختیار کرنے کے حق میں ہیں۔ وہ اس وقت مسلم لیگ (ن) اور اداروں کے درمیان تعلقات کار بحال کرانے کیلئے کوشاں ہیں۔ ذرائع کے مطابق میاں نوازشریف کو عیدالاضحی سے قبل پارٹی کے سینئر رہنماﺅں سے ملاقات کا مشورہ دیا گیا ہے۔ ان سے کہا گیا ہے وہ فی الحال ”سیاسی ٹمپو“ نہ بڑھائیں اور اپنی مقبولیت کا ”ہوا“ برقرار رکھیں اور آئندہ انتخابات کی تیاری شروع کر دیں اور موجودہ حالات کو 2018ءکے انتخابات تک لے جائیں۔