امریکا سعودی عرب کو 100 بلین ڈالر سے زائد مالیت کے ہتھیاروں کے پیکیج کی پیشکش کرنے کے لیے تیار ہے جس کا باضابطہ اعلان مئی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سعودی عرب کے دورے کے دوران کیا جائے گا۔ اس معاملے کی براہ راست معلومات رکھنے والے ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکی انتظامیہ سعودی عرب کے ساتھ اس دفاعی معاہدے پر بات چیت کر رہی ہے۔ یہ پیشکش اس پس منظر میں سامنے آئی ہے جب سابق امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے سعودی عرب کے ساتھ ایک وسیع دفاعی معاہدے پر بات چیت کی تھی جس میں سعودی عرب کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی بات کی گئی تھی تاہم یہ مذاکرات کامیاب نہیں ہو سکے تھے۔ بائیڈن کی تجویز میں سعودی عرب کو چینی ہتھیاروں کی خریداری روکنے اور چین کے ساتھ سرمایہ کاری کے تعلقات کو محدود کرنے کے بدلے مزید جدید امریکی ہتھیاروں تک رسائی کی پیشکش کی گئی تھی۔ اس نئی پیشکش کے بعد سعودی عرب اور امریکا کے دفاعی تعلقات مزید مستحکم ہو سکتے ہیں وائٹ ہاؤس اور سعودی حکومت نے اس خبر پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تاہم ایک امریکی دفاعی اہلکار نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی قیادت میں سعودی عرب کے ساتھ امریکا کے دفاعی تعلقات پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہیں
امریکا سعودی عرب کو 100 بلین ڈالر کے ہتھیاروں کے پیکیج کی پیشکش کرنے کے لیے تیار
Apr 26, 2025 | 12:35