کشیدگی، ثالثی کی پیشکش ہوئی نہ فی الحال کوئی منصوبہ: دفتر خارجہ

Apr 26, 2025

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+خبر نگار خصوصی) پاکستان بھارت کشیدگی کے تناظر میں دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ فی الحال ثالثی کی کوئی پیشکش نہیں ہوئی اور نہ کوئی منصوبہ ہے، جب پیشکش ہوگی تب ہم دیکھیں گے۔ ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان بھارت کے سندھ طاس معاہدے پر سفارتی نوٹ کو مسترد کرتا ہے، سندھ طاس پر ہمارا موقف اور پالیسی غیر مبہم اور واضح ہے۔ سندھ طاس معاہدہ ہماری لائف لائن ہے اور بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے خود ساختہ نتیجے پر چھلانگ لگائی، یہ انتہائی بدقسمت عمل ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے ایک واقعہ پر بھارت فوری اوور ڈرائیو پر نکل گیا ہے۔ بھارتی میڈیا کسی بھی قابل اعتماد شواہد کے بغیر پاکستان پر الزام تراشی میں ملوث ہے۔ شفقت علی خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 8 لاکھ بھارتی فوج موجود ہے اس کے باوجود یہ واقعہ ہوا۔ بھارت نے جو ماحول بنایا اس میں باہمی تجارت مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آبی و اقتصادی سکیورٹی کے لیے سندھ طاس معاہدہ انتہائی اہم ہے۔ پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے جو کہ عالمی معاہدوں پر اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہا ہے۔ پاکستان اور اس کی مسلح افواج اپنی خودمختاری، سرحدوں اور عوام کے دفاع کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔ پاکستان انڈس واٹرز ٹریٹی کو معطل کرنے کے بھارتی فیصلے کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔  اگر بھارت نے پانی روکنے یا رخ موڑنے کی کوشش کی تو یہ جنگی اقدام تصور ہوگا۔ ہم سندھ طاس معاہدے پر اپنی پالیسی کا اعادہ کرتے ہیں، یہ معاہدہ 250 ملین افراد کی زندگی کا معاملہ ہے۔

مزیدخبریں