غزہ (آئی این پی) اسرائیلی فوج نے غزہ پر وحشیانہ حملے کرکے 24 گھنٹوں کے دوران مزید 78 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔ ان میں 6 شہداء کی نعشیں بھی شامل ہیں جو ملبہ سے نکالے گئے۔ 168 زخمی ہسپتال منتقل کئے گئے ہیں۔ دوسری جانب بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرین (آئی او ایم ) کے ترجمان نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں 90 فیصد سے زائد مکانات مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو چکے ہیں، جس سے لاکھوں افراد کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے پناہ گزین کیمپوں، سکولوں، سپتالوں اور مارکیٹوں پر بمباری کی گئی۔ ادھر شمالی غزہ سے ایک بار پھر بے گھر فلسطینیوں کو انخلا کا حکم جاری کردیا گیا ہے۔ بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرین (آئی او ایم) نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں 90 فیصد سے زائد مکانات مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو چکے ہیں، جس سے لاکھوں افراد کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ ادارے نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی بنیادوں پر غزہ میں داخلے کے راستے فوری طور پر کھولے تاکہ پناہ گاہی امداد متاثرہ افراد تک پہنچائی جا سکے۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق حماس نے اسرائیلی فوجیوں پر بڑا حملہ کیا ہے۔ القسام بریگیڈ کے مطابق حماس کے حملے میں چار اسرائیلی فوجی ہلاک، متعدد زخمی ہو گئے۔ ابو عبیدہ کا کہنا ہے کہ حماس کے مجاہدین نے اسرائیلی فوجیوں کو بیت حنون میں نشانہ بنایا ہے۔
مزید 78 فلسطینی شہید، 90 فیصد مکان مکمل یا جزوی تباہ، اسرائیل راستے کھولے: ادارہ برائے مہاجرین
Apr 26, 2025