اوورسیز پاکستانیز کنونشن میں امارات سے 40مندوبین کی شرکت

Apr 26, 2025

طاہر منیر طاہر

 اوو رسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن OPF  منسٹری آف اوورسیز پاکستانیز اینڈ ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ گورنمنٹ آف پاکستان کے زیر اہتمام جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں 13تا 16 اپریل 2025 کو ہونے والے پہلے  اوو رسیز پاکستانیز کنونشن  ہوا جس میں  سفیر پاکستان برائے متحدہ عرب امارات  فیصل نیاز ترمذ ی کی زیر قیادت  یو اے ای کے وفد میں بزنس کونسل دبئی /شارجہ   ،پاکستان  سوشل سینٹر شارجہ  اور معروف کاروباری وسماجی شخصیات نے شرکت کی- اس کنونشن میں  دنیا بھر سے  سیکڑوں اوو رسیز  پاکستانیوں نے  سرکاری اور نجی سطح    پر شرکت کی-  فیڈرل منسٹر فار  اوورسیز پاکستانیز اینڈ HRD چودھری سا لک حسین اور چیئرمین بورڈ آف گورنرز  اوو رسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن OPF سید قمر رضااور   حکومت پاکستان کی  دعوت پر امارات میں مقیم معروف پاکستانی صحافی ، پاکستان جرنلسٹس فورم متحدہ عرب امارات کی سینئر وائس پریذیڈنٹ سعدیہ عباسی نے بھی متذکرہ کنونشن میں شرکت کی- چار روزہ  کنونشن میں انہوں نے ISPR کے ساتھ  وہاں سے رپورٹنگ بھی کی-
اس موقع پر جنرل سید عاصم منیر کی تقریر کو خاص اہمیت حاصل رہی جس میں انہوں نے اوورسیز پاکستانیوں کو ملک میں سرمایہ کاری کیلئے رضامند کیا- اوورسیز پاکستانیز کنونشن میں تقریر کرتے ھوئے جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ:
 میں آج بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے جذبات دیکھ کر بہت متاثر ہوا ہوں اور میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ کے لیے ہمارے جذبات اس سے بھی زیادہ مضبوط ہیں۔  
 آپ صرف پاکستان کے سفیر ہی نہیں، بلکہ پاکستان کی وہ روشنی ہیں جو پورے اقوام عالم پر پڑتی ہے۔ 
جو لوگ برین ڈرین کا بیانیہ بناتے ہیں، وہ جان لیں کہ یہ  برین ڈرین نہیں بلکہ برین گین ہے اور  بیرون ملک پاکستانی اسکی عمدہ ترین مثال ہیں۔
 آپ سب نے پاکستان کی کہانی اپنی اگلی  نسل کو سنانی ہے، وہ کہانی جس کی بنیاد پر ہمارے آباؤ اجداد نے پاکستان حاصل کیا- 
کیا پاکستان کے دشمنوں کا یہ خیال ہے کہ مٹھی بھر دہشتگرد پاکستان کی تقدیر کا فیصلہ کر سکتے ہیں؟ 
 دہشتگردوں کی دس نسلیں بھی بلوچستان اور پاکستان کا کچھ  نہیں بگاڑ سکتیں۔ 
 بلوچستان پاکستان کی تقدیر اور ہمارے ماتھے کا جھومر ہے-
جب تک اس ملک کے غیور عوام افوج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، آپ کی فوج ہر مشکل سے با آسانی نبرد آزما ہو سکتی ہے- 
 اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے بہا وسائل سے نوازا ہے جس پر ہمیں ہر وقت شکر ادا کرنا چاہیے-
ہم آج مل کر یہ واضح  پیغام دے رہے ہیں "جو پاکستان کی ترقی کے راستے میں حائل ہو گا ہم مل کر اْس رکاوٹ کو ہٹا دیں گے"-
 آرمی چیف نے اوور سیز پاکستانیوں سے مخاطب ہو کر کہا "آپ  جس ملک میں بھی ہوں، یاد رکھیں کہ آپکی میراث ایک اعلیٰ معاشرے ، نظریئے اور تہذیب سے ہے"
 نامساعد حالات کے آگے بطور مسلمان اور پاکستانی نہیں گھبراتے، ہم کبھی بھی مشکلات اور دشواریوں کے سامنے نہ جھکے ہیں، نہ جھکیں گے۔ جب تک اس ملک کے غیور عوام افوج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔
 قوم اپنے شہداء￿   کو نہایت عزت اور وقار کی نظر سے دیکھتی ہے۔ ان کی قربانی لازوال ہے جس پر کبھی ملال نہ آنے دیں گے- 
 ہم پاکستان کو اس مقام پر لے جانا چاہتے ہیں جس کا خواب قائدِ اعظم نے دیکھا تھا-
 آپ ہمیشہ اپنا سر فخر سے بلند رکھیں، کیونکہ آپ کا تعلق کسی عام ملک سے نہیں، بلکہ آپ ایک عظیم اور طاقتور  ملک کے نمائندے ہیں.
 کشمیر پاکستان کی شہ رگ تھا، ہے اور ہمیشہ رہے گا-
پاکستانیوں کا دل ہمیشہ غزہ کے مسلمانوں کے ساتھ دھڑکتا ہے - 
 پاکستان کی ترقی کا سفر جاری ہے،سوال یہ نہیں کہ پاکستان نے کب ترقی کرنی ہے، بلکہ اصل سوال یہ ہے کہ پاکستان نے کتنی تیزی سے ترقی کرنی ہے- 
 اپنے خطاب کے اختتام پر آرمی چیف اور شرکاء￿  نے ‘‘پاکستان ہمیشہ زندہ باد’’ کا نعرہ لگایا- اسلام آباد میں منعقد ہونے والے اوورسیز کنوینشن میں متحدہ عرب امارات کے خصوصی وفد نے بھرپور شرکت کی اور دنیا بھر سے آئے ہوئے وفود میں نمایاں رہا۔ اس وفد کی خاص بات یہ تھی کہ پاکستانی مشن نے اس بات کو یقینی بنایا کہ اس کنوینشن میں یو اے ای سے شامل ہونے والے نمائندگان اپنے اپنے شعبوں میں ماہر اور منجھے ہوئے ہوں۔ اس وفد میں یو اے ای کی وہ کاروباری شخصیات بھی شامل تھیں جو ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔سفیر پاکستان فیصل نیاز ترمذ ی اور پاکستان قونصلیٹ دوبئی نے اس فورم کو لائح? عمل ترتیب دینے اور اوور سیز پاکستانیوں کے مسائل کے حوالے سے معلومات فراہم کیں اور اپنا  بھرپور کردار ادا کیا۔
پاکستان بزنس قونصل دوبئی کی نمائندگی صدر پی بی سی  شبیر مرچنٹ نے کی جبکہ دیگر شرکاء￿  میں  افتخار تتلا ، خرم خواجہ ، مصطفیٰ ہیمانی، خالد حسین چودھری ، سہیل خاور ، حاجی محمد یٰسین، سید سلیم اختر، محمد غوث قادری، عرفان اقبال  طور، خاور حسین،   خان زمان سرور ، زبیر خان ،  اور سعدیہ عباسی سینئر وائس پریذیڈنٹ پاکستان جرنلسٹس فورم   یو اے ای شامل تھے-  معروف کاروباری شخصیت خرم خواجہ نے یو اے ای میں پاکستانی کاروباری شخصیات کو درپیش مسائل ، پاکستان میں انویسٹمنٹ  کے ساتھ ساتھ دیگر اہم موضوعات پر روشنی ڈالی۔ پاکستان سوشل سینٹر شارجہ  کے صدر  چودھری خالد حسین نے پاکستان سوشل سینٹر شارجہ کی بھرپور  نمائندگی کی۔
صدر پاکستان بزنس کونسل ابوظہبی قیصر انیس نے اوور سیز پاکستانیوں کے مسائل کے حوالے سے تجاویز پیش کیں۔ اس کے علاوہ وفد میں مختلف سیاسی پارٹیوں کے لوگ بھی شامل تھے جن میں زیادہ تر کا تعلق حکومت مخالف جماعتوں سے تھا جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ اس کنویشن میں صرف حکومتی جماعتوں کو پزیرائی نہیں ملی بلکہ تمام افراد پاکستانی ہونے کی بنیاد پر شامل ہوئے۔
یو اے ای وفد کے شرکا کا کہنا تھا کہ کا کہنا تھا کہ ا?رمی چیف نے جسطرح اوورسیز پاکستانیوں کی حوصلہ افزائی کی وہ شاید پہلے کسی اور نے نہیں کی۔ اوورسیز پاکستانیوں کو ملک میں سرمایہ کاری کیلئے رضامند کرنا جنرل سید عاصم منیر کا بہترین اقدام ہے۔ سپہ سالار کے سائے تلے ایس ا?ئی ایف سی اسوقت ملکی معیشت کی بہتری اور مستقل استحکام کیلئے جو کام سرانجام دے رہی ہے وہ مستقبل قریب میں ملکی بہتری کیلئے بہت فائدہ مند ثابت ہوگا۔ دشمن جتنی بھی میلی ا?نکھ سے ہمیں دیکھ لے مگر وہ ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتا اور میں یہ سمجھتا ہوں ا?ج کا ا?رمی چیف کا خطاب دشمنوں کے منہ پر طمانچہ ہے جو بلوچستان میں دراندازی کررہے ہیں- افغانستان سے بھی دہشت گرد بارڈر پر بدامنی پھیلانے میں مصروف ہیں یہ  پیغام ان کے لیے بھی تھا کہ وہ اپنی حرکتوں سے  باز رہیں۔ ورنہ افواج پاکستان ایسا منہ توڑ جواب دیں  گی کہ انکی نسلیں یاد رکھیں گی۔پاکستانی وفد میں شامل کاروباری شخصیات نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ملکی معیشت کی ترقی کے لیے یو اے ای میں بسنے والے پاکستانی اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے.

مزیدخبریں