مکرمی! شمالی امریکہ یورپ اور خصوصاً مشرق وسطی میں لاکھوں پاکستانی روزگار کمانے کیلئے گھر سے دور مقیم ہیں۔ گھر سے دوری کے سبب ان پاکستانیوں میں وطن سے محبت کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے۔ پاکستان پر جب بھی کوئی مشکل وقت آیا یا وطن سے محبت اور ایثار کا تقاضا کیا گیا تو ان پاکستانیوں نے دل کھول کر اپنی محبتیں نچھاور کی ہیں۔ ان پاکستانیوں کو جو مسائل درپیش ہیں وہ مختلف نوعیت کے ہیں۔ خصوصاً بعض قبضہ گروپوں نے انکی زمینوں اور جائیدادوں پر غیر قانونی قبضے کئے ہوئے ہیں ۔ بیرون ملک ہونے کی وجہ سے یہ پاکستانی ان مقدمات اور مسائل کو اچھی طرح حل نہیں کر سکتے چنانچہ حکومت نے انکی قانونی اور اخلاقی مدد کیلئے اوورسیز پاکستانیز کمیشن تشکیل دیا ہے جو اپنے فرائض کی ادائیگی کیلئے انتہائی سنجیدگی سے ہمہ تن مستعد ہے۔ پنجاب میں کمیشن کے سربراہ وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار ہیں جبکہ وائس چیئرمین چودھری وسیم اختر اور ڈائریکٹر جنرل عثمان انور ہیں۔ اسکے ساتھ ساتھ گورنر پنجاب چودھری محمد سرور جو خود بھی برطانیہ میں رہ کر پاکستانیوں کے مسائل کے حل میں گہری دلچسپی لیتے رہے ہیں اس وقت بھی کمیشن کو فعال بنانے میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے اس امر سے اتفاق کیا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کیلئے عدالتیں مخصوص کر دی جائیں گی جو مقدمات کا فیصلہ 6 ماہ کے اندر اندر سنا دیں گی۔ کمیشن کے ایک وفد نے چودھری وسیم اختر کی سربراہی میں آئی جی پنجاب سے ملاقات کی جس میں فیصلہ کیا گیا کہ او پی سی کی طرف سے آنے والی شکایات پر ایک مہینے کے اندر اندر فیصلہ کیا جائے گا۔ اسکے علاوہ ضلعی پولیس آفس میں ایک خصوصی ڈیسک بنایا جائیگا جس کا سربراہ انسپکٹر کی سطح کا افسر ہو گا۔ سی سی پی اوز اور آئی جی ذاتی طور پر او پی سی کی شکایات پر توجہ دیں گے اور اسے پولیس کے سنٹرل مانیٹرنگ سسٹم 8787 سے منسلک کر دیا جائیگا۔ دنیا بھر میں پھیلے ہوئے پاکستانی سفارتخانے بھی بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی شکایات حل کرنے کیلئے موثر کردار ادا کرینگے۔ (وجیہہ احمد لاہور)
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024