بھکر:بس کی ٹکر، ٹریکٹر ٹرالی پرسوار 3 بھائیوں سمیت 7 مزدور جاں بحق
بھکر+ پنڈی بھٹیاں (نامہ نگاران) ٹریفک حادثات میں 3بھائیوں‘ 2خواتین سمیت 11افراد جاں بحق 15زخمی، 2کی حالت تشویشناک ہے۔بھکر میں مسافر بس کی ٹریکٹر ٹرالی کوٹکر سے اس پر سوار 3بھائیوں ڈرائیور سمیت 7محنت کش جاںبحق، پولیس نے جائے حادثہ پر پہنچ کر قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا‘ نعشیں گھر شوکت اڈا پر پہنچنے پر کہرام برپا ہوگیا‘ ہر آنکھ اشکبار واقعات کے مطابق چک نمبر 230کے نزدیک کچی مسیت پر نجی مسافر بس جوکہ لاہور سے بھکر آرہی تھی‘ زوردار طریقہ سے ٹریکٹر ٹرالی کیساتھ جاٹکرائی، ٹرالی پر سوار 6مزدور جن میں فیروز خان ، موسیٰ خان ، رحمن خان ،غفور خان، شاہ نواز ،یٰسین ،رمضان شامل تھے ڈرائیورسمیت 7غریب افراد جوکہ لکڑی کٹائی کیلئے جا رہے تھے ٹریفک کے المناک حادثہ میں جان کی بازی ہار گئے۔ اس سانحہ کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122، پٹرولنگ پولیس، ڈسٹرکٹ پولیس کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں‘ مرنے والوں کی نعشیں پوسٹمارٹم کے بعد جب ان کے آبائی گھروں میں پہنچیں تو لواحقین پر قیامت صغریٰ ٹوٹ پڑی۔ نمازجنازہ میں تمام شعبہ ہائے سے منسلک افراد شریک ہوئے اس المناک سانحہ پر علاقہ کی ہر آنکھ اشکبار تھی۔ علاوہ ازیں پنڈی بھٹیاں میں تیز رفتار بس آگے سے جانے والے ٹرالے سے ٹکرا کر ڈیوائیڈر سے ٹکرا گئی۔ جس کے نتیجہ میں دو خواتین سمیت چار افراد جاں بحق، 15سے زائد زخمی ہوگئے۔ مسافر بس نمبری LES-4287لاہور سے ایبٹ آباد جا رہی تھی کہ جب وہ موٹروے انٹر چینج پنڈی بھٹیاں سے کچھ فاصلے پر آگے پہنچی تو تیز رفتاری کے باعث کے ڈرائیور بس پر قابو نہ رکھ سکا‘ آگے جانے والے ٹرک سے ٹکرا کر موٹروے کی درمیانی ڈیوائیڈرز سے ٹکرا گئی جس کے نتیجہ میں ڈرائیور اور کنڈکٹر عادل موقع پر جاں بحق ہو گئے۔ تنظیم بی بی، حمیدہ بیگم جن کا تعلق ہری پور مانسہرہ سے تھا موقع پر جاں بحق ہو گئیں جبکہ 15سے زائد افراد جن میں محمد فیاض، نعمان علی،فیروز، محمد اسحق ، پرویز وغیرہ شامل ہیں زخمی ہو گئے جنکو فوری پر موٹروے پولیس نے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال پنڈی بھٹیاں منتقل کیا جہاں پر ان کو طبی امداد دی جا رہی ہے دو زخمیوں کو شدید زخمی حالت کے پیش نظر الائیڈ ہسپتال فیصل آباد ریفر کر دیا گیا مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ حادثہ ڈرائیور کی تیز رفتاری کے باعث پیش آیا لیکن موٹر وے پولیس نے کسی بھی آدمی کو جائے وقوعہ پر نہ جانے دیا اور دو گھنٹے کی جدوجہد کے بعد بس کو موٹروے سے ہٹایا گیا۔