ملک بھر میں کنٹونمنٹ بورڈ کی ایک سو ننانوے نشستوں پربلدیاتی انتخابات ہوئے، بڑے شہروں میں ن لیگ نے بھاری اکثریت سے کامیابی سمیٹی، لاہور، ملتان ، راولپنڈی، گوجرانوالہ اور لاہور میں ن لیگ نے میلہ لوٹ لیا،جبکہ تحریک انصاف دوسرے نمبر پر رہی۔
لاہور کے بیس وارڈز میں سے پندرہ نشستوں پر ن لیگ نے کامیابی حاصل کی جبکہ پانچ نشستیں پاکستان تحریک انصاف لے اڑی۔
راولپنڈی کی کنٹونمںٹ بورڈ چکلالہ اورراولپنڈی کینٹ بورڈمیں مجموعی طورپربیس وارڈپرمقابلہ ہوا، راولپنڈی کینٹ بورڈ کی دس میں سے تمام دس وارڈز پرمسلم لیگ ن نے کلین سوئپ کیا،جبکہ چکلالہ کینٹ بورڈ میں بھی ن لیگ نے اکثریتی نشستوں پر کامیابی حاصل کی،، ایک ایک نشست آزادامیدوار اورجماعت اسلامی کے حصہ میں بھی آئی ہے۔
پشاور کی پانچ وارڈز میں سے دو تحریک انصاف، آزاد امیدوار پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی نے ایک ایک نشست پر کامیابی حاصل کی۔
سیالکوٹ میں پانچ وارڈز میں سے چار پر ن لیگ جبکہ ایک نشست پر پاکستان تحریک انصاف کامیاب ہوئی-
کوئٹہ کے پانچ وارڈز میں سے پانچوں پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔
اوکاڑا، اور ساہیوال کے پانچ پانچ وارڈز پر الیکشن میں آزاد امیدواروں نے میدان مارا۔
واہ کینٹ کی دس وارڈز میں سے چار پر ن لیگ جبکہ چھ پر تحریک انصاف کامیاب ٹھہری۔
مری کے دو وارڈز میں سے ن لیگ اور پی ٹی آئی ایک ایک نشست کے ساتھ کامیاب رہی۔
گوجرانوالہ کے دس وارڈز پر چھ ن لیگ دو تحریک انصاف اور تین سیٹیں آزاد امیدواروں کے حصے آئیں۔
بنوں کے دو ورارڈز میں الیکشن ہوا جس میں تحریک انصاف اور ایک آزاد امیدوار کامیاب ٹھہرے۔
شورکوٹ میں پانچ وارڈز پر پانچ آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔
پنو اکیل میں دو وارڈز پر ایک آزاد امیدوار ایور ایک نشست پیپلز پارٹی کے حصے آئی-
ایبٹ آباد میں ایک ہی نشست پر الیکشن ہوا جس میں آزاد امیدوار کامیاب ٹھہرا۔
حیدر آباد کے دس وارڈز میں پانچ پر ایم کیو ایم چار پیپلز پارٹی اور ایک آزاد امیدوار کامیاب ہوا۔
بہاولپور میں تین ، ساہیوال کے پانچ اور منگلا کے دو وارڈز میں دس نشستیں آزاد امیدوار لے اڑے۔
قصّہ جونیجو کی وزارتِ عظمیٰ کا
Mar 26, 2024