ماہ ربیع الاول اپنی تمام تر برکات ، خصوصیات و فضائل سمیت جلوہ گر ہو چکا ہے ۔ اللہ تعالی کا شکر ہے کہ اللہ نے زندگی میں ایک بار پھر عید میلا د النبی ﷺ کی بہاریں دیکھنے اور برکات سمیٹنے کا موقع فراہم کیا ۔
کائنات عالم میں اگرچہ حضرت آدم علیہ السلام سے لیکر اب تک مخلوق کی دنیا میں آنے کا سلسلہ جاری ہے لیکن ہم سب کے آقا مولی محمد عربی ﷺ کی تشریف آوری کا مبارک دن بڑی عظمت اور برکت والا ہے ۔
12 ربیع الاول کو مکہ مکرمہ کی سر زمین پر دنیا بھر کے قبیلوں اور خاندانوں میں سب سے بہتر خاندان اور قبیلے میں آپ ﷺ کی جلوہ گری ہو ئی ۔یوں لگتا ہے جیسے مکہ مکرمہ کی سر زمین کو آباد کرنا ، حضرت ابراہیم خلیل اللہ اور حضرت اسماعیل ذبیح اللہ کے ذریعے خانہ کعبہ کی تعمیر اور تمام سلسے نبی رحمت ﷺ کے آنے سے پہلے اہتمام کے ساتھ کیے گئے ہو ۔ اللہ پاک نے اپنے بندوں پر بڑا فضل و کرم فرمایا کہ ان میں اپنے پیارے محبوب ﷺ کو مبعوث فرمایا جن کے آنے کا انتظار صدیوں سے جاری تھا ۔
نبی پاک ﷺ کی پیر کی صبح حضرت عبداللہ اور حضرت آمنہ کے گھر جلوہ گری ہوئی گویا پوری کائنات خوشیوں سے جھوم اٹھی ۔رحمت عالم ﷺ کی تشریف آوری سے ظلمت کے اندھیرے مٹ گئے ، دکھی انسانیت کو سکھ مل گیا ، انسان تو انسان جانوروں کی داد رسی ہو گئی ، بیٹیوں کو زندہ دفن کرنے کا سلسلہ ختم ہوا اور جن کے آنے سے عورت کو ماں ، بہن اور بیٹی کی شکل میں عظمت دی گئی ۔ محفل میلاد النبی ﷺ کیا ہے ؟ محفل میلاد میں اہل ایمان با وضو ہوکر ، خوشبو لگا کر اکھٹے ہوتے ہیں اس نبی رحمت کا تذکرہ کرتے ہیں جن کی آمد کا ذکر فرما کر اللہ تبارک وتعالی خوشیاں منانے کا حکم فرماتا ہے ۔
اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے : ” تم فرماﺅ اللہ ہی کے فضل اور اسی کی رحمت اور اسی پر چاہیے کہ خوشی کریں وہ ان کے سب دھن دولت سے بہتر ہے “۔ ( سورة یونس )
اہل ایمان نبی اکرم ﷺ کی شان و عظمت کو بیان کرتے ہیں ، حضور ﷺ کی نعتیں پڑھی جاتی ہیں اور جو شانیں اللہ تعالی نے آپ ﷺ کو دی ہیں ان کا ذکر کیا جاتا ہے ۔ کیونکہ اللہ پاک آپ ﷺ کے ذکر کو بہت پسند فرماتا ہے اللہ تعالی نے آپ ﷺ کا ذکر خود بلند فرمایا ہے اور ہر آنے والے دن کے ساتھ اس میں اضافہ فرمایا : ارشاد باری تعالی ہے :” اور ہم نے تمہارے لیے تمہارا ذکر بلند کر دیا “۔ ایک دوسری جگہ ارشاد فرمایا :” اور بیشکآنے والی زندگی تمہارے لیے پہلی سے بہتر ہے “۔