215ملین سے زائد آبادی ، خوراک و غذائی عدم تحفظ کے چیلنجز کا سامنا : فخر امام
اسلام آباد(نا مہ نگار)وفاقی وزیر برائے قومی خوراک و تحفظ سید فخر امام نے کہا کہ پاکستان کو 215 ملین سے زائد آبادی کے لیے خوراک اور غذائی عدم تحفظ کے چیلنجز کا سامنا ہے۔ یہ ہمیں سالانہ 7.6بلین امریکی ڈالر یا ہماری قومی جی ڈی پی کا 3فیصد خرچ کر رہا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ قومی جی ڈی پی میں پاکستان کے زرعی شعبے کا حصہ 19.2فیصد ہے جو کئی نقطہ نظر سے قومی معیشت کی لائف لائن ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان متنوع آب و ہوا سے نوازا گیا ہے جس سے 10انتہائی متنوع زرعی ماحولیات ہمیں ملتے ہیں۔ ملک میں 23 ملین ہیکٹر قابل کاشت اراضی ، 1000 کلومیٹر کاسٹل لائن ہے جس میں 3 بڑے ڈیم اور 100 سے زائد چھوٹے ڈیم شامل ہیں۔ یہ سب اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ نظام پر مبنی نقطہ نظر ہمارے لیے بہت موزوں ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان UNFSS-2021 کو SDGs پر پیش رفت کا جائزہ لینے ، مضبوط شراکت داری اور اتحاد کے ذریعے صفر بھوک کے حصول کے چیلنجوں سے نمٹنے کا موقع سمجھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے تمام مشاورت کے عمل کے ذریعے پانچوں ایکشن ٹریکس پر ورکنگ پیپرز تیار کیے ہیں اور اس کے مجوزہ "گیم چینجنگ سلوشنز" پر عمل درآمد کے لیے ایکشن پلان ترتیب دیا ہے