لاہور(کامرس رپورٹر )وفاقی حکومت کے قرضے 35 ہزار 555 ارب روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے, 24 ماہ سال میں قرض کے بوجھ میں 10 ہزار 865 ارب روپے کا ریکارڈ اضافہ ہوا۔ حکومت نے اوسطا ہر روز 15 ارب روپے قرض لیا۔نئے مالی سال کے دوران بھی حکومت کی قرض لینے کی رفتار کم نا ہو سکی .وفاقی حکومت کے قرضوں میں مالی سال کے پہلے ماہ کے دوران 450 ارب روپے کا اضافہ ہوااور قرضوں کا مجموعی حجم جولائی کے اختتام تک 355 کھرب 55 ارب 40 کروڑ روپے تک پہنچ گیا, وفاقی حکومت کے قرضوں میں 24 ماہ کے دوران 44 فیصد اضافہ رکارڈ کیا گیا .سٹیٹ بینک کے مطابق اگست 2018 سے جولائی 2020 کے اختتام تک 24 ماہ کے دوران وفاقی حکومت نے ملکی ذرائع سے 69 کھرب 30 ارب 60 کروڑ روپے کے نئے قرضے لیے جس سے ملکی قرضوں کا حجم 233 کھرب 91 ارب 70 کروڑ روپے ہو گیاجبکہ بیرونی قرضے اس دوران 39 کھرب 34 ارب 50 کروڑ روپے کے اضافے سے 121 کھرب 63 ارب 80 کروڑ روپے تک پہنچ گئے تاہم وفاقی حکومت کے بیرونی قرضوں میں آئی ایم ایف سے ادائیگیوں کے توازن کے لیے لیا گیا قرض اور سٹیٹ بینک کے پاس ڈپازٹس میں موجود دوست ممالک سے لیے گئے تقریبا پانچ ارب ڈالر شامل نہیں۔ ان قرضوں کو حکومت سٹیٹ بینک آف پاکستان کے واجبات میں شمار کر رہی ہے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024